محمد بن ابی عمر مکی نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں سفیان نے ابوزناد سے، انہوں نے اعرج سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اللہ تعالیٰ دو آدمیوں کی طرف (دیکھ کر) ہنستا ہے، ان دونوں میں سے ایک آدمی دوسرے کو قتل کرتا ہے اور دونوں جنت میں داخل ہو جاتے ہیں۔" صحابہ کرام نے پوچھا: اللہ کے رسول! یہ کیسے (ممکن) ہے؟ آپ نے فرمایا: "ایک شخص اللہ کی راہ میں جنگ کرتا ہے اور شہید ہو جاتا، پھر اللہ اس کے قاتل کو توبہ کی توفیق عطا کرتا ہے تو وہ مسلمان ہو جاتا ہے، پھر وہ (بھی) اللہ کی راہ میں جہاد کرتا ہے اور شہید ہو جاتا ہے۔" (جیسا کہ حضرت حمزہ اور وحشی بن حرب رضی اللہ عنہما ہیں۔)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ ان دو آدمیوں کو دیکھ کر ہنستا ہے، جن میں سے ایک دوسرے کو قتل کرتا ہے اور دونوں جنت میں داخل ہو جاتے ہیں۔“ صحابہ کرام نے پوچھا، اللہ کے رسول! کیسے ہو گا؟ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایک اللہ کی راہ میں جنگ کرتا ہے اور شہید کر دیا جاتا ہے، پھر اللہ تعالیٰ قاتل کو توبہ کی توفیق دیتا ہے، تو مسلمان ہو جاتا ہے، پھر اللہ عزوجل کی راہ میں لڑتا ہے اور شہید کر دیا جاتا ہے۔“
يضحك الله لرجلين يقتل أحدهما الآخر كلاهما يدخل الجنة قالوا كيف يا رسول الله قال يقتل هذا فيلج الجنة ثم يتوب الله على الآخر فيهديه إلى الإسلام ثم يجاهد في سبيل الله فيستشهد
يضحك الله إلى رجلين يقتل أحدهما الآخر كلاهما يدخل الجنة فقالوا كيف يا رسول الله قال يقاتل هذا في سبيل الله فيستشهد ثم يتوب الله على القاتل فيسلم فيقاتل في سبيل الله فيستشهد
يضحك الله لرجلين يقتل أحدهما الآخر كلاهما يدخل الجنة قالوا وكيف يا رسول الله قال يقتل هذا فيلج الجنة ثم يتوب الله على الآخر فيهديه إلى الإسلام ثم يجاهد في سبيل الله فيستشهد