الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ
جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اختیار کردہ طریقے
8. باب تَحْرِيمِ قَتْلِ النِّسَاءِ وَالصِّبْيَانِ فِي الْحَرْبِ:
8. باب: لڑائی میں عورتوں اور بچوں کے مارنے کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 4547
حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، وَمُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ ، قَالَا: أَخْبَرَنَا اللَّيْثِ . ح وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ " أَنَّ امْرَأَةً، وُجِدَتْ فِي بَعْضِ مَغَازِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَقْتُولَةً، فَأَنْكَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَتْلَ النِّسَاءِ وَالصِّبْيَانِ ".
لیث نے نافع سے، انہوں نے حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک غزوے میں ایک عورت مقتول ملی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں اور بچوں کے قتل پر (سخت) ناگواری کا اظہار کیا (اور اس سے منع فرما دیا
حضرت عبداللہ (ابن عمر) رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کسی غزوہ میں ایک عورت قتل کر دی گئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں اور بچوں کے قتل کو برا یا ناپسندیدہ قرار دیا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1744
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح البخاريعن قتل النساء والصبيان
   صحيح البخاريقتل النساء والصبيان
   صحيح مسلمعن قتل النساء والصبيان
   صحيح مسلمقتل النساء والصبيان
   جامع الترمذينهى عن قتل النساء والصبيان
   سنن أبي داودأنكر رسول الله قتل النساء والصبيان
   سنن ابن ماجهرأى امرأة مقتولة في بعض الطريق فنهى عن قتل النساء
   بلوغ المرامراى امراة مقتولة في بعض مغازيه فانكر قتل النساء والصبيان