1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب الْحُدُودِ
حدود کا بیان
7. باب تَأْخِيرِ الْحَدِّ عَنِ النُّفَسَاءِ:
7. باب: نفاس والی عورتوں سے حد کے مؤخر کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 4450
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ الْمُقَدَّمِيُّ ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ أَبُو دَاوُدَ ، حَدَّثَنَا زَائِدَةُ ، عَنْ السُّدِّيِّ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالَ: خَطَبَ عَلِيٌّ ، فَقَالَ: " يَا أَيُّهَا النَّاسُ أَقِيمُوا عَلَى أَرِقَّائِكُمُ الْحَدَّ مَنْ أَحْصَنَ مِنْهُمْ، وَمَنْ لَمْ يُحْصِنْ، فَإِنَّ أَمَةً لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَنَتْ فَأَمَرَنِي أَنْ أَجْلِدَهَا، فَإِذَا هِيَ حَدِيثُ عَهْدٍ بِنِفَاسٍ، فَخَشِيتُ إِنْ أَنَا جَلَدْتُهَا أَنْ أَقْتُلَهَا، فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: أَحْسَنْتَ "،
زائدہ نے سُدی سے، انہوں نے سعد بن عبیدہ سے اور انہوں نے ابوعبدالرحمان سے روایت کی، انہوں نے کہا: حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے خطبہ دیا اور کہا: اے لوگو! اپنے غلاموں پر حد نافذ کرو، جو ان میں سے شادی شدہ ہوں اور جو شادی شدہ نہ ہوں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (کے خاندان) کی ایک لونڈی نے زنا کیا تو آپ نے مجھے حکم دیا کہ اسے کوڑے لگاؤں، تو اچانک پتہ چلا کہ اسے نفاس (بچے کی ولادت سے خون آنے) کی حالت میں تھوڑا ہی عرصہ گزرا تھا۔ مجھے ڈر محسوس ہوا کہ اگر میں نے اسے کوڑے مارے تو میں اسے مار ڈالوں گا، چنانچہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بات عرض کی، تو آپ نے فرمایا: "تم نے اچھا کیا
ابو عبدالرحمٰن بیان کرتے ہیں کہ حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نے خطاب کرتے ہوئے فرمایا: اے لوگو! اپنے غلاموں پر حد جاری کرو، شادی شدہ ہو یا غیر شادی شدہ، کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک لونڈی نے زنا کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اسے کوڑے مارنے کا حکم دیا تو پتہ چلا، اس نے نیا نیا بچہ جنا ہے، مجھے ڈر محسوس ہوا کہ اگر میں نے اسے کوڑے مارے تو میں اسے مار ڈالوں گا یعنی یہ مر جائے گی، (تو میں نے اس کو کوڑے نہ مارے) میں نے اس کا تذکرہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو نے اچھا کیا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1705
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح مسلمأمرني أن أجلدها فإذا هي حديث عهد بنفاس فخشيت إن أنا جلدتها أن أقتلها فذكرت ذلك للنبي فقال أحسنت
   جامع الترمذيأمرني أن أجلدها فأتيتها فإذا هي حديثة عهد بنفاس فخشيت إن أنا جلدتها أن أقتلها فأتيت رسول الله فذكرت ذلك له فقال أحسنت