عبدالصمد نے ہمیں حدیث سنائی، کہا: ہمیں شعبہ نے حدیث سنائی، کہا: مجھ سے محمد بن منکدر نے کہا: تمہارا نام کیا ہے؟ میں نے کہا: شعبہ۔ تو محمد نے کہا: مجھے ابو شعبہ عراقی (مولیٰ سوید بن مقرن) نے سوید بن مقرن رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی کہ ان کی لونڈی کو کسی انسان نے تھپڑ مارا تو سوید رضی اللہ عنہ نے اس سے کہا: کیا تمہیں معلوم نہیں کہ چہرہ حرمت والا (ہوتا) ہے اور کہا: میں نے خود کو، اور میں اپنے بھائیوں میں ساتواں تھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی معیت میں دیکھا اور ہمارے پاس سوائے ایک کے کوئی اور خادم نہ تھا۔ ہم میں سے کسی نے عمدا اسے طمانچہ مار دیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم دیا کہ ہم اسے آزاد کر دی
شعبہ بیان کرتے ہیں، مجھ سے محمد بن منکدر نے پوچھا، تمہارا نام کیا ہے؟ میں نے کہا، شعبہ تو محمد نے کہا، مجھے ابو شعبہ عراقی نے سوید بن مقرن رضی اللہ تعالی عنہ سے بیان کیا کہ اس کی لونڈی کو ایک انسان نے مارا، تو سوید رضی اللہ تعالی عنہ نے اس سے کہا، کیا تمہیں معلوم نہیں ہے کہ چہرہ قابل احترام ہے یا اس پر مارنا حرام ہے؟ اور کہا، میں نے اپنے آپ کو پایا کہ میں اپنے بھائیوں میں ساتواں تھا، اور ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے، اور ہمارے پاس صرف ایک خادم تھا، تو ہم میں سے ایک نے عمدا اس کو تھپڑ مارا، اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں اس کے آزاد کرنے کا حکم دیا۔