عامر بن یحییٰ معافری نے حنش سے خبر دی کہ انہوں نے کہا: ہم ایک غزوے میں حضرت فضالہ بن عبید رضی اللہ عنہ کے ساتھ تھے، میرے اور میرے ساتھیوں کے حصے میں ایک ہار آیا جس میں سونا، چاندی اور جواہر تھے۔ میں نے اسے خریدنے کا ارادہ کیا، چنانچہ میں نے حضرت فضالہ بن عبید رضی اللہ عنہ سے پوچھا تو انہوں نے کہا: اس کا سونا اتار لو اور اسے ایک پلڑے میں رکھو اور اپنا سونا دوسرے پلڑے میں رکھو، پھر برابر برابر کے سوا نہ لو (کیونکہ) میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے، آپ فرما رہے تھے: "جو اللہ اور یومِ آخرت پر ایمان رکھتا ہے وہ (اس طرح کی بیع میں) مثل بمثل (یکساں) کے سوا ہرگز نہ لے۔"
حنش رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ ہم ایک غزوہ میں حضرت فضالہ بن عبید رضی اللہ تعالی عنہ کے ساتھ تھے تو میرے اور میرے ساتھیوں کے حصے میں ایک ہار آیا جس میں سونا چاندی اور موتی تھے تو میں نے اس کے خریدنے کا ارادہ کیا، اس سلسلہ میں، میں نے حضرت فضالہ رضی اللہ تعالی عنہ سے پوچھا، تو انہوں نے فرمایا: ”اس کا سونا الگ کر لو، اور اس کو ایک پلڑے میں رکھو اور اپنا سونا دوسرے پلڑے میں رکھو پھر اس کو برابر، برابر سونا لو، کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے "جو اللہ اور آخرت پر ایمان رکھتا ہے، وہ برابر، برابر کے سوا ہرگز نہ لے۔“