الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب الطَّلَاقِ
طلاق کے احکام و مسائل
3. باب وُجُوبِ الْكَفَّارَةِ عَلَى مَنْ حَرَّمَ امْرَأَتَهُ وَلَمْ يَنْوِ الطَّلاَقَ:
3. باب: کفارہ کا واجب ہونا اس پر جس نے اپنی عورت سے کہا: کہ تو مجھ پر حرام ہے اور نیت طلاق کی نہ تھی۔
حدیث نمبر: 3677
حدثنا يَحْيَى بْنُ بِشْرٍ الْحَرِيرِيُّ ، حدثنا مُعَاوِيَةُ يَعْنِي ابْنَ سَلَّامٍ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ ، أَنَّ يَعْلَى بْنَ حَكِيمٍ ، أَخْبَرَهُ: أَنَّ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ ، أَخْبَرَهُ: أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ ، قَالَ: " إِذَا حَرَّمَ الرَّجُلُ عَلَيْهِ امْرَأَتَهُ فَهِيَ يَمِينٌ يُكَفِّرُهَا، وَقَالَ: لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ سورة الأحزاب آية 21 ".
معاویہ بن سلام نے ہمیں یحییٰ بن ابی کثیر سے حدیث بیان کی کہ یعلیٰ بن حکیم نے انہیں خبر دی، انہیں سعید بن جبیر نے خبر دی، انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے سنا: انہوں نے کہا: جب کوئی آدمی اپنی بیوی کو اپنے اوپر حرام ٹھہرا لے تو یہ قسم ہے جس کا وہ کفارہ دے گا، اور کہا: "بلاشبہ تمہارے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (کی زندگی) میں بہترین نمونہ ہے
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں، اگر انسان اپنی بیوی کو اپنے اوپر حرام قرار دیتا ہے، تو یہ قسم ہے اس کو کفارہ قسم ادا کرنا ہو گا اور کہا، تمہارے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں بہترین نمونہ ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1473
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح البخاريحرم امرأته ليس بشيء وقال لقد كان لكم في رسول الله أسوة حسنة
   صحيح مسلمإذا حرم الرجل عليه امرأته فهي يمين يكفرها وقال لقد كان لكم في رسول الله أسوة حسنة
   بلوغ المراملقد كان لكم في رسول الله اسوة حسنة