الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب النِّكَاحِ
نکاح کے احکام و مسائل
7. باب تَحْرِيمِ نِكَاحِ الشِّغَارِ وَبُطْلاَنِهِ:
7. باب: نکاح شغار کا بطلان۔
حدیث نمبر: 3469
حدثنا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حدثنا ابْنُ نُمَيْر ، وَأَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنِ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: " نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الشِّغَارِ "، زَادَ ابْنُ نُمَيْرٍ: وَالشِّغَارُ: أَنْ يَقُولَ الرَّجُلُ لِلرَّجُلِ: زَوِّجْنِي ابْنَتَكَ، وَأُزَوِّجُكَ ابْنَتِي، أَوْ زَوِّجْنِي أُخْتَكَ، وَأُزَوِّجُكَ أُخْتِي،
ابن نمیر اور ابواسامہ نے ہمیں عبیداللہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے ابوزناد سے، انہوں نے اعرج سے اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے شغار سے منع فرمایا۔ ابن نمیر نے اضافہ کیا: شغار یہ ہے کہ ایک آدمی دوسرے سے کہے: تم اپنی بیٹی کا نکاح میرے ساتھ کر دو اور میں اپنی بیٹی کا نکاح تمہارے ساتھ کرتا ہوں۔ اور تم اپنی بہن کا نکاح میرےساتھ کر دو میں اپنی بہن کا نکاح تمہارے ساتھ کرتا ہوں
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے شغار سے منع فرمایا ہے، ابن نمیر کی روایت میں یہ اضافہ ہے، شغار یہ ہے کہ ایک شخص دوسرے شخص کو یوں کہے، تم اپنی بیٹی کی شادی مجھ سے کر دو اور میں اپنی بیٹی کی شادی تجھ سے کر دوں گا، یا اپنی بہن کی شادی مجھ سے کر دو، میں اپنی بہن کی شادی تجھ سے کر دیتا ہوں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1416
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح مسلمالشغار
   سنن ابن ماجهالشغار
   سنن النسائى الصغرىالشغار