ایوب نے نافع سے روایت کی، کہا: مجھے نبیہ بن وہب نے حدیث بیان کی، کہا: مجھے عمر بن عبیداللہ بن معمر نے بھیجا۔ وہ شیبہ (بن جبیر) بن عثمان کی بیٹی کے لیے اپنے بیٹے کے نکاح کا پیغام بھیج رہے تھے تو مجھے انہوں نے ابان بن عثمان کی طرف بھیجا اور وہ امیر حج تھے، انہوں نے کہا: کیا میں اسے (عمر کو) ایک بدو (جیسا کام کرتے) نہیں دیکھ رہا؟ جو شخص حالت احرام میں ہو وہ نہ نکاح کرتا ہے نہ (کسی کا) نکاح کراتا ہے۔ ہمیں حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے اس بات کی خبر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دی تھی
نبیہ بن وھب بیان کرتے ہیں، مجھے عمر بن عبیداللہ بن معمر نے بھیجا، وہ شیبۃ بن عثمان کی بیٹی اپنے بیٹے کے لیے لینا چاہتے تھے، تو مجھے ابان بن عثمان کی طرف بھیجا، وہ موسم حج کے امیر تھے، تو انہوں نے جواب دیا، میرے خیال میں وہ (عمر) بدوی ہے، ”مُحرِِم نہ اپنی شادی کر سکتا ہے، اور نہ ہی دوسرا اس کی شادی کر سکتا ہے،“ یہ بات مجھے حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کی تھی۔