الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب الْحَجِّ
حج کے احکام و مسائل
86. باب التَّرْغِيبِ فِي سُكْنَى الْمَدِينَةِ وَالصَّبْرِ عَلَى لأْوَائِهَا:
86. باب: مدینہ منورہ میں سکونت اختیار کرنے کی ترغیب اور وہاں کی تکالیف پر صبر کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 3346
وحدثنا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حدثنا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ ، أَخْبَرَنا الضَّحَّاكُ ، عَنْ قَطَنٍ الْخُزَاعِيِّ ، عَنْ يُحَنَّسَ مَوْلَى مُصْعَبٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " مَنْ صَبَرَ عَلَى لَأْوَائِهَا وَشِدَّتِهَا، كُنْتُ لَهُ شَهِيدًا، أَوْ شَفِيعًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ " يَعْنِي: الْمَدِينَةَ.
ضحاک نے ہمیں قطن خزاعی سے خبر دی، انھوں نے مصعب کے مولیٰ یحس سے، انھوں نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: "جس نے اس (شہر) کی تنگدستی اورسختی پر صبر کیا، میں قیامت کے دن اس کا گواہ ہوں گایا سفارشی۔"ان کی مراد مدینہ سے تھی۔
حضرت مصعب (بن زبیر) کے مولٰی یحنس، عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، جو مدینہ کی تنگیوں اور تکالیف پر صبر کرے گا، میں قیامت کے دن اس کے حق میں گواہی دوں گا، یا اس کی سفارش کروں گا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1377
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح مسلممن صبر على لأوائها وشدتها كنت له شهيدا أو شفيعا يوم القيامة
   صحيح مسلملا يصبر على لأوائها وشدتها أحد إلا كنت له شهيدا أو شفيعا يوم القيامة
   صحيح مسلممن صبر على لأوائها كنت له شفيعا أو شهيدا يوم القيامة
   جامع الترمذيمن صبر على شدتها ولأوائها كنت له شهيدا أو شفيعا يوم القيامة
   موطا امام مالك رواية ابن القاسما يصبر على لاوائها وشدتها احد إلا كنت له شهيدا او شفيعا يوم القيامة