ضحاک نے ہمیں قطن خزاعی سے خبر دی، انھوں نے مصعب کے مولیٰ یحس سے، انھوں نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: "جس نے اس (شہر) کی تنگدستی اورسختی پر صبر کیا، میں قیامت کے دن اس کا گواہ ہوں گایا سفارشی۔"ان کی مراد مدینہ سے تھی۔
حضرت مصعب (بن زبیر) کے مولٰی یحنس، عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، ”جو مدینہ کی تنگیوں اور تکالیف پر صبر کرے گا، میں قیامت کے دن اس کے حق میں گواہی دوں گا، یا اس کی سفارش کروں گا۔“