ہمیں سعید بن ابی عروبہ نے قتادہ سے حدیث بیان کی، انھوں نے مطرف بن عبد اللہ بن شخیر سے انھوں نے عمرا ن بن حصین رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے فرمایا: جا ن لو!اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے حج اور عمرے کو اکٹھا کیا تھا۔اس کے بعد نہ تو اس معاملے میں اللہ کی کتاب (میں کوئی بات) نازل ہو ئی۔اور نہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں ان دونوں سے منع فرمایا: پھر ایک شخص نے اس کے بارے میں اپنی را ئے سے جو چا ہا کہا۔
حضرت عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں خوب جانتا ہوں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حج اور عمرہ اکٹھا کیا، پھر اس کے بارے میں کوئی حکم نہیں اترا، اور نہ ہی ان سے ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے روکا ہے، ایک آدمی نے اس کے متعلق اپنی رائے سے جو چاہا کہہ دیا۔
نزلت آية المتعة في كتاب الله يعني متعة الحج وأمرنا بها رسول الله ثم لم تنزل آية تنسخ آية متعة الحج ولم ينه عنها رسول الله حتى مات قال رجل برأيه بعد ما شاء