35. باب: صوم دھر یہاں تک کہ عیدین اور ایام تشریق میں بھی روزہ رکھنے کی ممانعت اور صوم داؤدی یعنی ایک دن روزہ رکھنا اور ایک دن روزہ نہ رکھنے کی فضلیت کا بیان۔
شیبان نے یحییٰ سے، انہوں نے بنو زہرہ کے مولیٰ محمد بن عبدالرحمان سے، انھوں نے ابو سلمہ سے روایت کی۔ (یحییٰ نے کہا:) میرا اپنے بارے میں خیال ہے کہ میں نے خود بھی یہ حدیث ابو سلمہ سے سنی، انھوں نے حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: "قرآن مجید کی تلاوت مہینے میں (مکمل) کیاکرو۔"میں نے عرض کی: میں (اس سے زیادہ کی) قوت پاتا ہوں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "بیس راتوں میں پڑھ لیا کرو۔"میں نے عرض کی: میں (اس سے زیادہ کی) قوت پاتا ہوں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "سات دنوں میں پڑھ لیا کرو۔" اور اس سے زیادہ (قراءت) مت کرنا۔"
حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قرآن مجید ہر ماہ ختم کرو۔ میں نے عرض کیا مجھ میں (اس سے زیادہ کی) قوت ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بیس رات میں پڑھ لیا کرو۔“ میں نے عرض کیا: مجھ میں قوت ہے۔ آپ نے فرمایا: ”ہر سات دن میں ختم کرو۔ اس پر اضافہ نہ کرنا۔“
اختمه في شهر قلت إني أطيق أفضل من ذلك قال اختمه في عشرين قلت إني أطيق أفضل من ذلك قال اختمه في خمسة عشر قلت إني أطيق أفضل من ذلك قال اختمه في عشر قلت إني أطيق أفضل من ذلك قال اختمه في خمس قلت إني أطيق أفضل من ذلك قال فما رخص لي
في كم أقرأ القرآن قال في شهر قال إني أقوى من ذلك يردد الكلام أبو موسى وتناقصه حتى قال اقرأه في سبع قال إني أقوى من ذلك قال لا يفقه من قرأه في أقل من ثلاث
اقرأ القرآن في شهر قال إني أجد قوة قال اقرأ في عشرين قال إني أجد قوة قال اقرأ في خمس عشرة قال إني أجد قوة قال اقرأ في عشر قال إني أجد قوة قال اقرأ في سبع ولا تزيدن على ذلك
اقرأ القرآن في شهر قلت إني أطيق أكثر من ذلك فلم أزل أطلب إليه حتى قال في خمسة أيام صم ثلاثة أيام من الشهر صم أحب الصيام إلى الله صوم داود كان يصوم يوما ويفطر يوما