الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب الصِّيَامِ
روزوں کے احکام و مسائل
13. باب صِحَّةِ صَوْمِ مَنْ طَلَعَ عَلَيْهِ الْفَجْرُ وَهُوَ جُنُبٌ:
13. باب: روزے میں اگر جنبی کو صبح ہو جائے تو روزہ صحیح ہے۔
حدیث نمبر: 2594
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ النَّوْفَلِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ ، أَنَّهُ سَأَلَ أُمَّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا عَنِ الرَّجُلِ يُصْبِحُ جُنُبًا أَيَصُومُ؟، قَالَتْ: " كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصْبِحُ جُنُبًا، مِنْ غَيْرِ احْتِلَامٍ ثُمَّ يَصُومُ ".
احمد بن عثمان نوفلی، ابو عاصم، ابن جریج، محمد بن یوسف، حضرت سلیمان بن یسار رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہ سے ایک آدمی کے بارے میں پوچھا کہ وہ جنبی حالت میں صبح کرتاہے تو کیا وہ آدمی روزہ رکھ سکتا ہے؟حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جنبی حالت میں بغیر احتلام کے صبح کرتے پھر آپ روزہ رکھتے۔
لیمان بن یسار سے روایت ہے کہ میں نے حضرت اُم سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے ایک آدمی کے بارے میں پوچھا جو صبح جنابت کی حالت میں اٹھتا ہے۔ کیا وہ روزہ رکھے؟ انھوں نے بتایا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صبح جنابت کی حالت میں کرتے اور پھر روزہ رکھ لیتے تھے۔ حالانکہ آپصلی اللہ علیہ وسلم کو احتلام نہیں ہوتا تھا (یعنی تعلقات سے جنبی ہوتے تھے)۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1109
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   سنن النسائى الصغرىيصبح جنبا من غير احتلام ثم يصوم قربت إلى النبي جنبا مشويا فأكل منه ثم قام إلى الصلاة ولم يتوضأ
   صحيح مسلميصبح جنبا من جماع لا من حلم ثم لا يفطر ولا يقضي
   صحيح مسلميصبح جنبا من غير احتلام ثم يصوم
   سنن ابن ماجهيصبح جنبا من الوقاع لا من احتلام ثم يغتسل ويتم صومه