الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب الزَّكَاةِ
زکاۃ کے احکام و مسائل
32. باب بَيَانِ أَنَّ الْيَدَ الْعُلْيَا خَيْرٌ مِنَ الْيَدِ السُّفْلَى وَأَنَّ الْيَدَ الْعُلْيَا هِيَ الْمُنْفِقَةُ وَأَنَّ السُّفْلَى هِيَ الآخِذَةُ.
32. باب: صدقہ دینا افضل ہے لینا افضل نہیں۔
حدیث نمبر: 2385
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ فِيمَا قُرِئَ عَلَيْهِ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ وَهُوَ عَلَى الْمِنْبَرِ، وَهُوَ يَذْكُرُ الصَّدَقَةَ، وَالتَّعَفُّفَ عَنِ الْمَسْأَلَةِ: " الْيَدُ الْعُلْيَا خَيْرٌ مِنَ الْيَدِ السُّفْلَى، وَالْيَدُ الْعُلْيَا الْمُنْفِقَةُ، وَالسُّفْلَى السَّائِلَةُ ".
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جبکہ آپ منبر پر تھے اور صدقہ اور سوال سے بچنے کا ذکر کر رہے تھے: " اوپر والا ہا تھ نیچے والے ہا تھ سے بہتر ہے اور اوپر والا ہا تھ خرچ کرنے والا ہے اور نیچے والا مانگنے والا ہے۔
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جبکہ آپصلی اللہ علیہ وسلم منبر پر صدقہ کا اور مانگنے سے بچنے کا ذکر فرما رہے تھے اوپر والا ہاتھ نچلے ہاتھ سے بہتر اور اوپر والا ہاتھ خرچ کرنے والا ہے اور نچلا مانگنے والا ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1033
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   سنن النسائى الصغرىاليد العليا خير من اليد السفلى واليد العليا المنفقة واليد السفلى السائلة
   صحيح البخارياليد العليا خير من اليد السفلى اليد العليا هي المنفقة والسفلى هي السائلة
   صحيح مسلماليد العليا خير من اليد السفلى واليد العليا المنفقة والسفلى السائلة
   سنن أبي داوداليد العليا خير من اليد السفلى واليد العليا المنفقة والسفلى السائلة
   موطا امام مالك رواية ابن القاسماليد العليا خير من اليد السفلى، واليد العليا المنفقة، والسفلى السائلة