ابو حازم نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روا یت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " زمین اپنے جگر کے ٹکڑے سونے اور چا ندی کے ستونوں کی صورت میں اگل دے گی تو قاتل آئے گا اور کہے گا کیا اس کی خا طر میں قتل کیا تھا؟رشتہ داری تو ڑنے والا آکر کہے گا: کیا اس کے سبب میں نے قطع رحمی کی تھی؟ چور آکر کہے گا: کیا اس کے سبب میرا ہا تھ کا ٹا گیا تھا؟پھر وہ اس مال کو چھوڑ دیں گے۔اور اس میں سے کچھ نہیں لیں گے۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”زمین اپنے جگر گوشے سونے اور چاندی کے ستونوں کی شکل میں اگل دے گی (زمین اپنے تمام خزانے باہر نکالے گی) تو قاتل آ کر (دیکھے گا) اور کہے گا۔ اس کی خاطر میں نے قتل کیا تھا رشتہ داری توڑنے والا آ کر (دیکھ کر) کہے گا۔ اس کی خاطر میں نے قطع رحمی کی، چور آ کر (دیکھ کر) کہے گا۔ اس کے سبب میرا ہاتھ کاٹا گیا پھر اس مال کو چھوڑدیں گے۔ اس میں سے کچھ بھی نہ لیں گے۔“
تقيء الأرض أفلاذ كبدها أمثال الأسطوان من الذهب والفضة فيجيء القاتل فيقول في هذا قتلت ويجيء القاطع فيقول في هذا قطعت رحمي ويجيء السارق فيقول في هذا قطعت يدي ثم يدعونه فلا يأخذون منه شيئا
تقيء الأرض أفلاذ كبدها أمثال الأسطوان من الذهب والفضة قال فيجيء السارق فيقول في مثل هذا قطعت يدي ويجيء القاتل فيقول في هذا قتلت ويجيء القاطع فيقول في هذا قطعت رحمي ثم يدعونه فلا يأخذون منه شيئا
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 2341
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: ان تمام احادیث کا تعلق مہدی علیہ السلام اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے آخری دور سے ہے جب قیامت کا زمانہ قریب آئے گا جنگوں کے نتیجہ میں مرد ہلاک ہو جائیں گے عورتیں رہ جائیں گی۔ زمین اپنے خزانے اگل دے گی لوگوں کے دلوں میں مال و دولت کی ہوس ختم ہو جائے گی اور آخرت کی فکر بڑھ جائے گی اگرچہ اس کی کچھ جھلک حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمۃ اللہ علیہ کے دور میں دیکھی جا چکی ہے لیکن اصل ظہور آخری دور میں ہو گا۔ جب برکات ارضی کا پورا پورا ظہور ہو گا۔
تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 2341
تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2208
´فتنوں سے متعلق مزید پیش گوئی۔` ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(قیامت کے قریب) زمین اپنے جگر گوشے یعنی کھمبے کی طرح سونا اور چاندی اگلے گی، اس وقت چور آئے گا اور کہے گا: اسی کے لیے میرا ہاتھ کاٹا گیا ہے، قاتل آئے گا اور کہے گا: اسی کے لیے میں نے قتل کیا ہے، رشتہ ناطہٰ توڑنے والا آئے گا اور کہے گا: اسی کے لیے میں نے رشتہ ناطہٰ توڑا تھا، پھر وہ لوگ اسے چھوڑ دیں گے اور اس میں سے کچھ نہیں لیں گے۔“[سنن ترمذي/كتاب الفتن/حدیث: 2208]
اردو حاشہ: وضاحت: 1؎: عثمان رضی اللہ عنہ کا یہ حال کہ قبرکے عذاب کا اتنا خوف اورڈرلاحق ہو کہ اسے دیکھ کر زاروقطار رونے لگیں باوجودیکہ آپ عشرہ مبشرہ میں سے ہیں اور ہمارا یہ حال ہے کہ اس عذاب کو بھولے ہوئے ہیں، حالانکہ یہ منازلِ آخرت میں سے پہلی منزل ہے، اللہ رب العالمین ہم سب کو قبرکے عذاب سے بچائے آمین۔
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2208