الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب الْجُمُعَةِ
جمعہ کے احکام و مسائل
18. باب الصَّلاَةِ بَعْدَ الْجُمُعَةِ:
18. باب: جمعہ کے بعد نماز پڑھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 2040
وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، أَنَّهُ وَصَفَ تَطَوُّعَ صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " فَكَانَ لَا يُصَلِّي بَعْدَ الْجُمُعَةِ حَتَّى يَنْصَرِفَ، فَيُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ فِي بَيْتِهِ "، قَالَ يَحْيَى: أَظُنُّنِي قَرَأْتُ " فَيُصَلِّي أَوْ أَلْبَتَّةَ ".
یحییٰ بن یحییٰ نے کہا: میں نے امام مالکؒ پر (حدیث کی) قراءت کی، انھوں نے نافع سے اورانھوں نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نفل نماز کو بیان کیا اورکہا کہ آپ جمعے کے بعد کوئی (نفل) نماز نہ پڑھے حتیٰ کہ واپس تشریف لے جاتے پھر ا پنے گھر میں د و رکعتیں پڑھتے تھے۔یحییٰ بن یحییٰ نے کہا: میرا خیال ہے کہ میں نے (امام مالکؒ کے سامنے) "فیصلی"پڑھا تھا یا یقین ہے (کہ یہی پڑھاتھا)
نافع سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نفلی نماز کو بیان کیا اور کہا کہ آپصلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے بعد گھر جا کر ہی دو رکعت پڑھتے تھے۔ یحییٰ کہتے ہیں ظن ہے یا یقین ہے کہ میں نے امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کے سامنے فيصلي کا لفظ پڑھا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 882
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   سنن النسائى الصغرىلا يصلي بعد الجمعة حتى ينصرف فيصلي ركعتين
   سنن النسائى الصغرىيصلي بعد الجمعة ركعتين في بيته
   سنن النسائى الصغرىيصلي بعد الجمعة ركعتين يطيل فيهما
   صحيح مسلميصلي بعد الجمعة ركعتين
   صحيح مسلملا يصلي بعد الجمعة حتى ينصرف فيصلي ركعتين في بيته
   جامع الترمذييصلي بعد الجمعة ركعتين
   سنن أبي داوديصلي بعد الجمعة ركعتين في بيته
   سنن ابن ماجهيصلي بعد الجمعة ركعتين
   مسندالحميديرأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم يصلي بعد الجمعة ركعتين، ورأيته يصلي قبل الظهر ركعتين وبعدها ركعتين، وبعد المغرب ركعتين وبعد العشاء ركعتين