13. باب: نماز چاشت کے استحباب کا بیان کم از کم اس کی دورکعتیں اور زیادہ سے زیادہ آٹھ رکعتیں اور درمیانی چار یا چھ ہیں اور ان کو ہمیشہ پڑھنے کی ترغیبیں۔
کیمس بن حسن قیسی نے عبداللہ بن شقیق سے روایت کی، انھوں نے کہا: میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا: کیانبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم چاشت کی نماز پڑھا کرتے تھے؟ انھوں نے جواب دیا: نہیں الا یہ کہ سفر سے واپس آئے ہوں۔
امام صاحب دوسرے استاد کے واسطہ سے نقل کرتے ہیں کہ عبداللہ بن شفیق بیان کرتے ہیں، میں نے عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے سوال کیا، کیا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم چاشت کی نماز پڑھتے تھے؟ انہوں نے جواب دیا، نہیں، اِلَّا یہ کہ سفر سے واپس آئیں۔
أكان رسول الله يصلي صلاة الضحى قالت لا إلا أن يجيء من مغيبه هل كان رسول الله يصوم شهرا كله قالت لا ما علمت صام شهرا كله إلا رمضان ولا أفطر حتى يصوم منه حتى مضى لسبيله
أكان رسول الله يصلي صلاة الضحى قالت لا إلا أن يجيء من مغيبه هل كان رسول الله له صوم معلوم سوى رمضان قالت والله إن صام شهرا معلوما سوى رمضان حتى مضى لوجهه ولا أفطر حتى يصوم منه