الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاة
مسجدوں اور نماز کی جگہ کے احکام
23. باب الذِّكْرِ بَعْدَ الصَّلاَةِ:
23. باب: نماز کے بعد کیا پڑھنا چاہئے۔
حدیث نمبر: 1317
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ ، عَنْ أَبِي مَعْبَدٍ مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّهُ سَمِعَهُ يُخْبِرُ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: " مَا كُنَّا نَعْرِفُ انْقِضَاءَ صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِلَّا بِالتَّكْبِيرِ "، قَالَ عَمْرٌو: فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِأَبِي مَعْبَدٍ، فَأَنْكَرَهُ، وَقَالَ: لَمْ أُحَدِّثْكَ بِهَذَا، قَالَ عَمْرٌو: وَقَدْ أَخْبَرَنِيهِ قَبْلَ ذَلِك.
ابن ابی عمر نے کہا: ہمیں سفیان بن عیینہ نے عمروبن دینار سے حدیث سنائی، انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کے مولی ٰ ابو معبد کو ابن عباس کے حوالے سے بتاتے ہوئے سنا، انھوں (ابن عباس رضی اللہ عنہ) نے کہا: ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز ختم ہو جانے کا پتہ اللہ اکبر ہی سے لگتا تھا۔ عمرو نےت کہا: میں نے اس روایت کا (بعد میں) ابو معبد کے سامنے ذکر کیا تو انھوں نے اس سے انکار کیا اور کہا: میں نے تمہیں یہ حدیثث نہیں سنائی۔ عمرو نے کہا: حالانکہ انھوں نے اس سے پہلے مجھے یہ بات بتائی تھی۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کے ختم ہونے کو بلند آواز سے اَللہ اَکْبَر کہنے ہی سے پہچانتے تھے، عمرو بیان کرتے ہیں، میں نے یہ روایت (بعد میں) ابو معبد کو سنائی تو اس نے اس کا انکار کیا اور کہا میں نے تمہیں یہ حدیث نہیں سنائی، عمرو کہتے ہیں، حالانکہ اس نے پہلے مجھے یہ روایت سنائی تھی۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 583
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح البخاريانقضاء صلاة النبي بالتكبير
   صحيح مسلمانقضاء صلاة رسول الله بالتكبير
   صحيح مسلمانقضاء صلاة رسول الله إلا بالتكبير
   سنن أبي داودانقضاء صلاة رسول الله بالتكبير
   سنن النسائى الصغرىانقضاء صلاة رسول الله بالتكبير
   مسندالحميديما كنا نعرف انقضاء صلاة رسول الله صلى الله عليه وسلم إلا بالتكبير