حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” عورت، گدھا اور کتا نماز قطع کر دیتے ہیں اور پالان کی پچھلی لکڑی کے برابر کوئی چیز اسے بچاتی ہے۔“
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عورت، گدھا اور (سیاہ) کتا نماز توڑ دیتے ہیں اور پالان کی پچھلی لکڑی کے برابر کوئی چیز اس کی حفاظت کرتی ہے۔“
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1139
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: گدھا، سیاہ کتا اور عورت کی طرف دیکھنے سے انسان کی سوچ و فکر یا ذہن متاثر ہوتا ہے، گدھے اور کتے سے شر اور نقصان پہنچنے کا خطرہ ہوتا ہے اور عورت جنسی کشش رکھتی ہے، اس لیے نماز کا خشوع اور خضوع اور توجہ برقرار نہیں رہتی اور نماز میں یہی چیزیں مطلوب ہیں اس لیے اس کو نماز کے ٹوٹنے سے تعبیر کر دیا گیا ہے۔ اگر یہ چیزیں سترہ سے پرے یا دور ہوں تو ان کی طرف توجہ نہیں ہوتی اس لیے نماز متاثر نہیں ہوتی بہرحال جمہور کے نزدیک نماز باطل نہیں ہوتی اس میں نقص پیدا ہو جاتا ہے اور عربی محاورہ کے مطابق اس کو ٹوٹنے سے تعبیر کیا گیا ہے۔