سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ فرماتے ہیں: دو پیدل چلنے والے جب اکٹھے ہوں تو ان میں سے جو سلام میں پہل کرے وہ افضل ہے۔ [الادب المفرد/كِتَابُ السَّلامِ/حدیث: 994]
تخریج الحدیث: «صحيح: صحيح ابن حبان (ابن بلبان)، ح: 498.»
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 994
فوائد ومسائل: (۱)مذکورہ بالا احادیث میں سلام کہنے کے آداب ذکر ہوئے ہیں۔ گویا ہر وہ شخص جسے کسی حوالے سے بھی علو اور برتری حاصل ہے وہ سلام کی ابتدا کرے تاہم تعداد میں تھوڑے زیادہ کو سلام میں پہل کریں۔ (۲) چند لوگوں یا جماعت میں سے ایک سلام کہہ دے تو سب کی طرف سے کافي ہوگا۔ اسی طرح ایک شخص جواب دے دے تو وہ کفایت کر جائے گا۔ (۳) اگر دونوں سوار یا پیدل ہوں تو پہل کرنے والا افضل ہوگا، نیز مذکورہ بالا دیگر صورتوں میں دوسرا فریق سلام کہہ لے تو بھی جائز ہے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 994