زياد بن عبید حمیری رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ ہم سیدنا رويفع بن سکن انصاری رضی اللہ عنہ کے پاس گئے جبکہ وہ انطابلس کے امیر تھے، ہم وہاں موجود تھے کہ ایک آدمی آیا اور سلام کہتے ہوئے یہ الفاظ بولے: السلام عليك أيها الأمير! تو سیدنا رويفع رضی اللہ عنہ نے اس سے کہا: اگر تم ہمیں سلام کہتے تو ہم تیرے سلام کا جواب دیتے، لیکن تم نے تو مسلمہ بن مخلد پر سلام کیا ہے (سیدنا مسلمہ رضی اللہ عنہ ان دنوں مصر کے گوز تھے)۔ ان کے پاس جاؤ وہی تیرے سلام کا جواب دیں گے۔ زیاد کہتے ہیں کہ جب وہ کسی مجلس میں ہوتے اور ہم آ کر سلام کرتے تو یوں کہتے: السلام علیکم۔ [الادب المفرد/كِتَابُ السَّلامِ/حدیث: 1027]
تخریج الحدیث: «ضعيف الإسناد موقوفًا: تفرد به المصنف»