تخریج: «أخرجه أبوداود، النكاح، باب في قوله تعالي: (الزاني لا ينكح إلا زانية)، حديث:2052، وأحمد:2 /324.»
تشریح:
سبل السلام میں ہے کہ یہ حدیث اس بات کی دلیل ہے کہ عورت کے لیے حرام ہے کہ وہ اس شخص سے نکاح کرے جو زانی ہو۔
اور زانی کے لیے مجلود کی صفت بطور اغلب ہے۔
اسی طرح مرد کے لیے بھی حرام ہے کہ وہ ایسی عورت سے شادی کرے جو زانیہ ہو۔
اور یہ حدیث اس ارشاد باری تعالیٰ کے موافق ہے:
﴿ وَحُرِّمَ ذٰلِکَ عَلَی الْمُؤْمِنِیْنَ﴾ (النور۲۴:۳) ”اور یہ مومنوں پر حرام کر دیا گیا ہے۔
“ اس کے بعد علامہ صنعانی نے اس مسئلے میں علماء کا اختلاف ذکر کیا ہے اور بالآخر زانی اور زانیہ سے نکاح کی حرمت کے قول کو مضبوط قرار دیا ہے۔