وعن ابن عباس: أن النبي صلى الله عليه وآله وسلم قال:«الثيب أحق بنفسها من وليها، والبكر تستأمر، وإذنها سكوتها» . رواه مسلم. وفي لفظ: «ليس للولي مع الثيب أمر واليتيمة تستأمر» . رواه أبو داود والنسائي وصححه ابن حبان.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”شوہر دیدہ عورت اپنے دوبارہ نکاح کے بارے میں اپنے ولی کی بہ نسبت خود زیادہ استحقاق رکھتی ہے اور کنواری سے اجازت لی جائے گی اور اس کا اذن اس کی خاموشی ہے۔“(مسلم) اور ایک روایت میں ہے کہ شوہر دیدہ عورت کے بارے میں ولی کا کوئی اختیار نہیں اور یتیم بچیوں سے بھی مشورہ لیا جائے۔ اسے ابوداؤد اور نسائی نے روایت کیا ہے اور ابن حبان نے اسے صحیح قرار دیا ہے۔ [بلوغ المرام/كتاب النكاح/حدیث: 838]
تخریج الحدیث: «أخرجه مسلم، النكاح، باب استئذان الثيب في النكاح بالنطق...، حديث:1421، وأبوداود، النكاح، حديث:2098_2100، والنسائي، النكاح، حديث:3265، وابن حبان (الإحسان):6 /156، حديث:4077.»