وعنه رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «من آوى ضالة فهو ضال ما لم يعرفها» . رواه مسلم.
سیدنا زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ سے ہی مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”جس کسی نے گمشدہ چیز کو اپنے ہاں پناہ دی اور اس کا اعلان نہ کیا تو وہ خود گمراہ ہے۔“(مسلم)[بلوغ المرام/كتاب البيوع/حدیث: 801]
تخریج الحدیث: «أخرجه مسلم، اللقطة، باب في لقطة الحاج، حديث:1725.»
علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 801
تخریج: «أخرجه مسلم، اللقطة، باب في لقطة الحاج، حديث:1725.»
تشریح: اس حدیث میں یہ تنبیہ ہے کہ اگر کوئی آدمی گری پڑی چیز کو اعلان کرنے کے لیے اٹھائے یا اس نیت سے اٹھائے کہ شاید ایسے آدمی کے ہاتھ نہ لگ جائے جو اس کا اعلان ہی نہ کرے اور خود ہڑپ کر جائے تو اسے اٹھانے میں کوئی مضائقہ نہیں۔ اور اگر اس کی اپنی نیت ہی ہضم کر جانے کی ہو اور اس کا اعلان وغیرہ بھی نہ کرے تو یہ آدمی خود گمراہ ہے۔ اسے چاہیے کہ گری پڑی چیز کو ہاتھ نہ لگائے‘ جہاں پڑی ہے پڑی رہے اور اپنی ذمہ داری سے سبکدوش رہے۔
بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 801