الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


بلوغ المرام
كتاب البيوع
خرید و فروخت کے مسائل
16. باب إحياء الموات
16. بے آباد و بنجر زمین کو آباد کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 780
وعن سمرة بن جندب رضي الله تعالى عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «‏‏‏‏من أحاط حائطا على أرض فهي له» .‏‏‏‏ رواه أبو داود وصححه ابن الجارود.
سیدنا سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس کسی نے غیر مملوکہ زمین کے اردگرد دیوار بنا لی، اتنی زمین اسی کی ملکیت ہے۔ اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے اور ابن جارود نے اسے صحیح قرار دیا ہے۔ [بلوغ المرام/كتاب البيوع/حدیث: 780]
تخریج الحدیث: «أخرجه أبوداود، الخراج، باب في إحياء الموات، حديث:3077.* قتادة عنعن.»

   سنن أبي داودمن أحاط حائطا على أرض فهي له
   بلوغ المرام من أحاط حائطا على أرض فهي له

بلوغ المرام کی حدیث نمبر 780 کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 780  
تخریج:
«أخرجه أبوداود، الخراج، باب في إحياء الموات، حديث:3077.* قتادة عنعن.»
تشریح:
مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہے۔
بنابریں غیر مملوکہ اور لاوارث زمین پر قبضہ کر لینا کافی نہیں بلکہ اسے آباد کیا جائے تو ملکیت ثابت ہو گی جیسا کہ گزشتہ احادیث سے ثابت ہے۔
واللّٰہ أعلم۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 780   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3077  
´بنجر زمینوں کو آباد کرنے کا بیان۔`
سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص کسی بنجر زمین پر دیوار کھڑی کرے تو وہی اس زمین کا حقدار ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الخراج والفيء والإمارة /حدیث: 3077]
فوائد ومسائل:
یہ روایت سندا ضیعف ہے۔
لاوارث زمین پر محض قبضہ کرلینا کافی نہیں، بلکہ اسےآباد کیا جائے۔
تو ملکیت ثابت ہوتی ہے۔
ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3077