تخریج: «أخرجه مسلم، المساقاة، باب بيع الطعام مثلاً بمثل، حديث:1592.»
تشریح:
اس حدیث کی رو سے طعام
(اناج) کو اگر طعام کے عوض فروخت کرنا مقصود ہو تو اس میں برابری ضروری ہے‘ کمی بیشی ممنوع ہے۔
حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ کی مذکورہ روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ گندم اور جَو دو الگ الگ جنس ہیں‘ ایک نہیں۔
صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کی بھی یہی رائے ہے‘ اس لیے جَو اور گندم کے تبادلے میں برابری ضروری نہیں۔
مگر امام مالک رحمہ اللہ دونوں کو ایک جنس قرار دیتے ہیں اور ان میں برابری لازم سمجھتے ہیں۔