وعن عقبة بن عامر رضي الله عنه قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم يقول: «كل امرىء في ظل صدقته حتى يفصل بين الناس» رواه ابن حبان والحاكم.
سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے کہ ”ہر آدمی اپنے صدقہ کے سایہ میں کھڑا ہو گا یہاں تک کہ لوگوں کا فیصلہ ہو جائے۔“(ابن حبان و مستدرک حاکم)[بلوغ المرام/كتاب الزكاة/حدیث: 509]
تخریج الحدیث: «أخرجه ابن حبان (الموارد)، حديث:817، والحاكم:1 /416 وصححه علي شرط مسلم، ووافقه الذهبي، وأحمد:4 /147، 148.»
علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 509
فوائد و مسائل 509: ➊ اس حدیث میں صدقہ کی فضیلت بیان ہوئی ہے کہ صدقہ کرنے والا قیامت کے روز اپنے صدقے کے ساے میں کھڑا ہو گا۔ اس روز گرمی اور تمازت انتہائی درجے کی ہو گی۔ ساے کا نصیب ہونا اس روز بڑی غیر معمولی نعمت ہو گی۔ ➋ ساے کے دو مفہوم ہو سکتے ہیں: ایک تو یہ کہ واقعتًا صدقہ سائبان کیطرح سایہ دے رہا ہو گا اور صدقہ کرنے والا اس ساے میں کھڑا سکون وطمانیت محسوس کررہا ہو گا، یا دوسرے معنی یہ ہو سکتے ہیں کہ صدقہ آدمی کی حمایت کررہاہو گا اور اسے بخشواکر رہے گا۔ ➌ نفلی صدقات کا ایک مفید پہلو یہ بھی ہے کہ فرض زکاۃ میں اگر کسی قسم کی کمی یا نقص رہ گیا ہو گا تو اس سے وہ پورا کر دیا جائے گا۔
بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 509