الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 342
´مشرق اور مغرب کے درمیان میں جو ہے سب قبلہ ہے۔`
ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مشرق (پورب) اور مغرب (پچھم) کے درمیان جو ہے سب قبلہ ہے“ ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الصلاة/حدیث: 342]
اردو حاشہ:
1؎:
یہ ان ملکوں کے لیے ہے جو قبلے کے شمال (اُتر) یا جنوب (دکھن) میں واقع ہیں،
جیسے مدینہ (شمال میں) اور یمن (جنوب میں) اور برصغیر ہند و پاک یا مصر وغیرہ کے لوگوں کے لیے اسی کو یوں کہا جائیگا ”شمال اور جنوب کے درمیان جو فضا کا حصہ ہے وہ سب قبلہ ہے“ یعنی اپنے ملک کے قبلے کی سمت میں ذرا سا ٹیڑھا کھڑا ہو نے میں (جو جان بوجھ کر نہ ہو) کوئی حرج نہیں۔
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 342
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 344
´مشرق اور مغرب کے درمیان میں جو ہے سب قبلہ ہے۔`
ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مشرق (پورب) اور مغرب (پچھم) کے درمیان جو ہے وہ سب قبلہ ہے۔“ [سنن ترمذي/كتاب الصلاة/حدیث: 344]
اردو حاشہ:
1؎:
یہاں مشرق سے مراد وہ ممالک ہیں جن پر مشرق کا اطلاق ہوتا ہے جیسے عراق۔
2؎:
قاموس میں ہے کہ مرو ایران کا ایک شہر ہے اور علامہ محمد طاہر مغنی میں کہتے ہیں کہ یہ خراسان کا ایک شہر ہے۔
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 344