الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6591
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"باہمی گالی گلوچ کرنے والے دو شخص جو کچھ بھی کہتے ہیں، اس کا وبال گناہ ابتدا کرنے والے پر ہے بشرطیکہ مظلوم زیادتی نہ کرے، حد سے تجاوز نہ کرے۔" [صحيح مسلم، حديث نمبر:6591]
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
ظالم سے بدلہ اور انتقام لینے کی اجازت ہے،
اگرچہ عفو اور درگزر سے کام لینا افضل ہے اور بدلہ یہی ہے کہ جو بات اس نے کہی،
جوابا وہی بات اس کو کہہ دی جائے،
اس صورت میں آغاز کرنے والا گناہگار ہو گا۔
لیکن اگر وہ جوابا اینٹ کا جواب پتھر سے دیتا ہے تو وہ بھی گناہ میں شریک ہے اور اپنے کیے کی سزا بھگتے گا۔
تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6591