وعن عمر رضي الله عنه أنه سمع رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم يقول: «لأخرجن اليهود والنصارى من جزيرة العرب حتى لا أدع إلا مسلما» . رواه مسلم.
سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے سنا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے کہ ” میں یہود و نصاریٰ کو جزیرۃ العرب سے باہر نکال کر دم لوں گا۔ یہاں تک کہ عرب میں مسلمانوں کے علاوہ کسی ایک کو بھی نہیں چھوڑوں گا۔“(مسلم)[بلوغ المرام/كتاب الجهاد/حدیث: 1118]
تخریج الحدیث: «أخرجه مسلم، الجهاد، باب إخراج اليهود والنصارٰي من جزيرة العرب، حديث:1767.»
علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1118
تخریج: «أخرجه مسلم، الجهاد، باب إخراج اليهود والنصارٰي من جزيرة العرب، حديث:1767.»
تشریح: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نبی ٔاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خواہش تھی کہ جزیرۃ العرب سے کافروں اور یہود و نصاریٰ کو باہر نکال دیں۔ آپ کی زندگی میں اس پر پوری طرح عمل نہ کیا جا سکا‘ تاہم حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خواہش اور آپ کے حکم (کہ عرب میں دو دین نہ رہیں) پرعمل درآمد کیا اور اپنے دور خلافت میں یہودیوں اور عیسائیوں کو جزیرۂ عرب سے جلا وطن کر دیا۔
بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 1118