سیدہ زینب بنت ام سلمہ رضی اللہ عنہما کہتی تھیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تمام ازواج اس سے انکار کرتی تھیں کہ کوئی ان کے گھر میں اس طرح کا دودھ پی کر آئے۔ (یعنی بڑی عمر میں اس کو دودھ پلا دیا جائے جیسے پچھلی حدیث میں گزرا)۔ اور ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کو کہتی تھیں کہ ہم تو یہی جانتی ہیں کہ یہ سالم کے لئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خاص رخصت تھی اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے سامنے ایسا دودھ پلا کر کسی کو نہیں لائے اور نہ ہم اس کو جائز خیال کرتی ہیں۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 881]