ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ سالم مولیٰ ابوحذیفہ رضی اللہ عنہما ان کے اہل خانہ ان کے گھر میں رہتے تھے اور سہیل کی بیٹی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں (یعنی ابوحذیفہ کی بیوی) اور عرض کیا کہ سالم حد بلوغ کو پہنچ گیا اور مردوں کی باتیں سمجھنے لگا ہے اور وہ ہمارے گھر میں آتا ہے اور میں خیال کرتی ہوں کہ ابوحذیفہ کے دل میں اس بارہ میں ناپسندیدگی ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم سالم کو دودھ پلا دو کہ تم اس پر حرام ہو جاؤ اس سے وہ ناگواری جو ابوحذیفہ کے دل میں ہے، جاتی رہے گی۔ پھر وہ دوبارہ آئیں اور عرض کیا کہ میں نے اس کو دودھ پلا دیا تھا جس سے ابوحذیفہ رضی اللہ عنہ کی ناگواری جاتی رہی۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 880]