عبدالرحمٰن بن ابونعم کہتے ہیں کہ ایک آدمی نے سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے اس کپڑے کے بارے میں دریافت کیا جس کو مچھر کا خون لگ جاتا ہے، میں بھی وہاں بیٹھا تھا۔ انھوں نے کہا: تو کہاں سے ہے؟ اس نے کہا: عراق سے۔ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: دیکھو اس آدمی کو، یہ مچھر کے خون کے بارے میں سوال کرتا ہے؟ (یہ اتنے ظالم ہیں کہ) انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نواسے کو شہید کر دیا اور میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا تھا: ”بیشک حسن اور حسین میری دنیا کے خوشبودار پودے ہیں۔“[سلسله احاديث صحيحه/المناقب والمثالب/حدیث: 3291]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 564
قال الشيخ الألباني:
- " إن الحسن والحسين هما ريحانتاي من الدنيا ". _____________________ أخرجه البخاري (7 / 79، 10 / 350 - فتح) والترمذي (4 / 369 - 370) وأحمد (2 / 92، 114) عن محمد بن أبي يعقوب عن عبد الرحمن بن أبي نعم أن رجلا سأل ابن عمر (وأنا جالس) عن دم البعوض يصيب الثوب؟ (فقال له: ممن أنت؟ قال: من أهل العراق) ، فقال ابن عمر: (ها) انظروا إلى هذا! يسأل عن دم البعوض وقد قتلوا ابن رسول الله صلى الله عليه وسلم ! ! سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: فذكره. والزيادات لأحمد والسياق للترمذي وقال: " هذا حديث حسن صحيح ". __________جزء : 2 /صفحہ : 107__________ ¤