-" إن أشد الناس بلاء الأنبياء، ثم الذين يلونهم، ثم الذين يلونهم".
حصین بن عبدالرحمٰن، ابوعبیدہ بن حذیفہ سے اور وہ اپنی پھوپھی سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا: میں چند عورتوں کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تیمار داری کرنے کے لیے گئی، بخار کی حرارت کی شدت کہ وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایک مشکیزے میں سے پانی ٹیک رہا تھا۔ ہم (عورتوں) نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ اللہ تعالیٰ سے دعا کریں تاکہ وہ آپ کی تکلیف دور کر دے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لوگوں میں سب سے زیادہ آزمائش انبیا پر آتی ہے پھر ان پر جو (مرتبے میں) ان کے قریب ہوتے ہیں اور پھر ان پر جو ان کے قریب ہوتے ہیں۔“[سلسله احاديث صحيحه/المرض والجنائز والقبور/حدیث: 1737]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 1165
قال الشيخ الألباني:
- " إن أشد الناس بلاء الأنبياء، ثم الذين يلونهم، ثم الذين يلونهم ". _____________________ أخرجه ابن سعد (8 / 325 و 326) والحاكم (4 / 404) عن حصين ابن عبد الرحمن قال: سمعت أبا عبيدة بن حذيفة يحدث عن عمته فاطمة قالت: عدت رسول الله صلى الله عليه وسلم في نسوة، وإذا سقاء معلق وماؤه يقطر عليه من شدة ما يجد من حر الحمي، فقلنا: يا رسول الله لو دعوت الله فأذهب عنك هذا، فقال ... " فذكره. قلت: سكت عنه الحاكم والذهبي، وإسناده صحيح عندي رجاله __________جزء : 3 /صفحہ : 153__________ ثقات رجال الشيخين غير أبي عبيدة بن حذيفة ذكره ابن حبان في " الثقات " وقد روى عنه جماعة. وللحديث شواهد معروفة، تقدم بعضها برقم (143 - 145) . ¤