الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


سلسله احاديث صحيحه
الخلافة والبيعة والطاعة والامارة
خلافت، بیعت، اطاعت اور امارت کا بیان
946. برے حکمران کے ساتھ رعایا کا تعلق
حدیث نمبر: 1352
-" ألا إني أوشك أن أدعى فأجيب، فيليكم عمال من بعدي، يقولون ما يعلمون ويعملون بما يعرفون، وطاعة أولئك طاعة، فتلبثون كذلك دهرا، ثم يليكم عمال من بعدهم يقولون ما لا يعلمون، ويعملون ما لا يعرفون فمن ناصحهم ووازرهم وشد على أعضادهم فأولئك قد هلكوا وأهلكوا خالطوهم بأجسادكم وزايلوهم بأعمالكم واشهدوا على المحسن بأنه محسن وعلى المسيء بأنه مسيء".
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں خطبہ دیا، اس خطبے کا ایک اقتباس یہ ہے: آگاہ رہو! قریب ہے کہ مجھے بلا لیا جائے اور میں اس بلاوے کا جواب دے دوں۔ میرے بعد مختلف حکمران تمہاری ذمہ داری اٹھائیں گے، وہ جو کچھ کہیں گے اس پر عمل بھی کریں گے اور عمل بھی اس چیز پر کریں گے جس کا انہیں علم ہو گا، ان کی اطاعت حقیقی اطاعت ہے، تم لوگ کچھ زمانہ اسی طرح رہو گے۔ پھر ایسے حکمران مسلط ہو جائیں گے، جو اپنے کہے پر عمل نہیں کریں گے اور اگر عمل کریں گے تو اسے پہچانتے نہیں ہوں گے۔ جن لوگوں نے ان سے ہمدردی کی، ان کے مشیر و مصاحب بنے اور ان کی پشت پناہی کی تو وہ خود بھی ہلاک ہوں گے اور دوسروں کو بھی ہلاک کریں گے۔ (‏‏‏‏لوگو!) بضاہر ان کے ساتھ رہنا، لیکن عمل کے معاملے میں ان سے جدا ہو جانا اور جو نیک ہو اس کے صالح ہونے کی اور جو برا ہو اس کے برا ہونے کی گواہی دینا۔ [سلسله احاديث صحيحه/الخلافة والبيعة والطاعة والامارة/حدیث: 1352]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 457

قال الشيخ الألباني:
- " ألا إني أوشك أن أدعى فأجيب، فيليكم عمال من بعدي، يقولون ما يعلمون ويعملون بما يعرفون، وطاعة أولئك طاعة، فتلبثون كذلك دهرا، ثم يليكم عمال من بعدهم يقولون ما لا يعلمون، ويعملون ما لا يعرفون فمن ناصحهم ووازرهم وشد على أعضادهم فأولئك قد هلكوا وأهلكوا خالطوهم بأجسادكم وزايلوهم بأعمالكم واشهدوا على المحسن بأنه محسن وعلى المسيء بأنه مسيء ".
‏‏‏‏_____________________
‏‏‏‏
‏‏‏‏رواه الطبراني في " الأوسط " (1 / 196 / 2) والبيهقي في " الزهد الكبير "
‏‏‏‏(22 / 1) والسياق له عن حاتم بن يوسف حدثنا عبد المؤمن بن خالد الحنفي -
‏‏‏‏قاضي مرو - قال: سمعت عبد الله بن بريدة يحدث عن يحيى بن يعمر عن أبي سعيد
‏‏‏‏الخدري قال:
‏‏‏‏" قام فينا رسول الله صلى الله عليه وسلم خطيبا، فكان من خطبته أن قال "،
‏‏‏‏فذكره.
‏‏‏‏وقال الطبراني:
‏‏‏‏" لم يروه عن يحيى إلا ابن بريدة، ولا عنه إلا عبد المؤمن تفرد به حاتم ".
‏‏‏‏__________جزء : 1 /صفحہ : 819__________
‏‏‏‏
‏‏‏‏قلت: وهو ثقة، وكذلك من فوقه، فالسند صحيح. ¤