مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 1879
1879. حضرت ابو بکرہ ؓ سے روایت ہے وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”مدینہ طیبہ میں دجال کا رعب وخوف داخل نہیں ہوگا۔ اس وقت مدینہ طیبہ کے سات دروازے ہوں گے۔ ہر دروازے پر دو فرشتے پہرہ دیں گے۔ “ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1879]
حدیث حاشیہ:
یہ پیشین گوئی حرف بہ حرف صحیح ہوئی کہ زمانہ نبوی میں نہ مدینہ کی فصیل تھی نہ اس میں دروازے۔
اب فصیل بھی بن گئی ہے اور سات دروازے بھی ہیں پیش گوئی کا حصہ آئندہ بھی صحیح ثابت ہوگا حکومت سعودیہ خلدھا اللہ تعالیٰ نے اس پاک شہر کو جو رونق اور ترقی دی ہے وہ اپنی مثال آپ ہے اللہ پاک اس حکومت کو ہمیشہ قائم رکھے آمین۔
حال ہی میں زیارت مدینہ سے مشرف ہو کر یہ چند حروف لکھ رہا ہوں۔
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 1879
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 7125
7125. سیدنا ابو بکرہ ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”اہل مدینہ پر دجال کا رعب نہیں پڑے گا۔ اس وقت (مدینہ طیبہ کے) سات دروازے ہوں گے۔ ہر دروازے پر دو فرشتے مقرر ہوں گے۔“ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7125]
حدیث حاشیہ:
لفظ دجال دجل سے ہے جس کے معنی جھگڑا فساد برپا کرنے والے، لوگوں کو فریب دھوکہ میں ڈالنے والے کے ہیں۔
بڑا دجال آخر زمانے میں پیدا ہوگا اور چھوٹے چھوٹے دجال بکثرت ہر وقت پیدا ہوتے رہیں گے جو غلط مسائل کے لیے قرآن کو استعمال کرکے لوگوں کو بے دین کریں گے، قبر پرست وغیرہ بناتے رہیں گے۔
اس قسم کے دجال آج کل بھی بہت ہیں۔
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 7125