الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5742
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ مقنع رضی اللہ تعالی عنہ کی عیادت کے لیے گئے، پھر کہنے لگے، میں یہاں سے اس وقت تک نہیں جاؤں گا جب تک تم سنگی نہیں لگواتے، کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے، ”بلاشبہ اس میں شفاء ہے۔“ [صحيح مسلم، حديث نمبر:5742]
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
سینگی لگوانا ان لوگوں کے لیے بہترین علاج ہے،
جو گرم علاقوں کے باسی ہیں اور ان کا خون پتلا اور جسم کے ظاہری حصہ کی طرف مائل ہو کر خارجی حرارت کو جذب کرتا ہے،
لیکن جن لوگوں کے بدن میں حرارت کم ہوتی ہے اور وہ کمزور ہوتے ہیں،
ان کے لیے یہ علاج مناسب نہیں ہے۔
(فتح الباري،
ج 10 باب الجامة من الداء)
۔
تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 5742