حدیث حاشیہ: 1۔
عربی زبان میں
(تَغَنِّي) کے کئی معنی ہیں جس کی تفصیل حسب ذیل ہے۔
۔
(تحسين الصوت) یعنی قرآن کریم کو خوش الحانی اور بہترین آواز سے پڑھنا۔
۔
(استغنا) قرآن کریم کی وجہ سے دیگر کتب سے بے پروا ہو جانا اور ان کی طرف کوئی توجہ نہ دینا۔
۔
(التحزن) یعنی قرآن کریم کو غم و اندوہ سے پڑھا تا کہ فکر آخرت پیدا ہو۔
۔
(التشاغل) یعنی قرآن کریم میں اس قدر مصروف ہو جانا کہ دوسری کسی چیز کی طرف توجہ نہ جائے۔
۔
(التلذز) یعنی قران کریم پڑھتے وقت الذت و سرور حاصل کرنا۔
2۔
امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے دوسرے معنی کو ترجیح دی ہے کہ اس کے ہوتے ہوئے کسی دوسری کتاب کی طرف توجہ نہ دی جائے اور نہ ان کی پروا ہی کرے۔
تائید کے لیے انھوں نے درج ذیل بالا آیت کریمہ پیش کی ہے۔
واللہ اعلم۔