الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح البخاري
كِتَاب الْمَغَازِي
کتاب: غزوات کے بیان میں
12. بَابٌ:
12. باب:۔۔۔
حدیث نمبر: 4010
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ هُوَ ابْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا عَنْبَسَةُ، حَدَّثَنَا يُونُسُ،قَالَ ابْنُ شِهَابٍ: ثُمَّ سَأَلْتُ الْحُصَيْنَ بْنَ مُحَمَّدٍ وَهُوَ أَحَدُ بَنِي سَالِمٍ وَهُوَ مِنْ سَرَاتِهِمْ، عَنْ حَدِيثِ مَحْمُودِ بْنِ الرَّبِيعِ، عَنْ عِتْبَانَ بْنِ مَالِكٍ فَصَدَّقَهُ.
ہم سے احمد نے بیان کیا جو صالح کے بیٹے ہیں، کہا ہم سے عنبسہ ابن خالد نے بیان کیا، ان سے یونس بن یزید نے بیان کیا اور ان سے ابن شہاب نے بیان کیا کہ پھر میں نے حصین بن محمد انصاری سے جو بنی سالم کے شریف لوگوں میں سے تھے، محمود بن ربیع کی حدیث کے متعلق پوچھا جس کی روایت انہوں نے عتبان بن مالک رضی اللہ عنہ سے کی تھی تو انہوں نے بھی اس کی تصدیق کی۔ [صحيح البخاري/كِتَاب الْمَغَازِي/حدیث: 4010]
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

   صحيح البخاريعتبان بن مالك وكان من أصحاب النبي ممن شهد بدرا من الأنصار

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 4010 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4010  
حدیث حاشیہ:
پوری حدیث کتاب الصلوۃ میں گزر چکی ہے۔
یہاں اس کا ایک ٹکڑا امام بخاری ؒ اس لیے لائے کہ عتبان بن مالک ؓ کا بدری ہونا ثابت ہو۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 4010   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4010  
حدیث حاشیہ:

مذکورہ حدیث کتاب التہجد میں نمبر1186۔
کے تحت مفصل طور پر گزر چکی ہے۔
اس مقام پر صرف یہ بتانا مقصود ہے کہ حضرت عتبان بن مالک ؓ بدری صحابی ہیں انھوں نے غزوہ بدر میں شرکت کی تھی۔

حضرت محمود بن ربیع ؓ وہ انصاری صحابی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ان کے منہ پر پانی کی کلی ڈالی تھی جبکہ ان کی عمر اس وقت پانچ سال تھی۔

حضرت عتبان ؓ حضرت امیر معاویہ ؓ کے عہد حکومت میں فوت ہوئے۔
واللہ اعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 4010