مجھ سے اسحاق بن ابراہیم مروزی نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم کو ابواسامہ نے خبر دی، انہوں نے کہا ہم سے ہاشم بن ہاشم نے بیان کیا، کہا کہ میں نے سعد بن مسیب سے سنا، کہا کہ میں نے ابواسحاق سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ جس دن میں اسلام لایا ہوں دوسرے لوگ بھی اسی دن اسلام لائے اور اسلام میں داخل ہونے والے تیسرے آدمی کی حیثیت سے مجھ پر سات دن گزرے۔ [صحيح البخاري/كِتَاب مَنَاقِبِ الْأَنْصَارِ/حدیث: 3858]
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3858
حدیث حاشیہ: سعد نے یہ اپنے علم کی روسے کہا ورنہ ان سے پہلے حضرت علی اور خدیجہ اور ابو بکر اور زید اسلام لاچکے تھے اور شاید یہ لوگ سب ایک ہی دن اسلام لائے ہوں یہ شروع دن میں اور سعد آخر دن میں۔ رضي اللہ عنهم أجمعین۔
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 3858
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3858
حدیث حاشیہ: حضرت سعد ؓ نے یہ بات اپنے علم سے کہی ورنہ ان سے پہلے حضرت علی ؓ، حضرت خدیجہ ؓ، حضرت ابوبکر ؓ، اورحضرت زید بن حارثہ ؓ اسلام لاچکے تھے۔ ممکن ہے کہ یہ سب لوگ ایک ہی دن میں مسلمان ہوئے ہوں۔ یہ حضرات دن کے پہلے حصے میں مسلمان ہوئے اور حضرت سعد ؓ نے دن کے آخری حصے میں اسلام قبول کیا ہو۔ اس کی یہ توجیہ بھی کی جاسکتی ہے کہ حضرت سعد ؓ کا مذکورہ کلام بالغ افراد کے اعتبار سے ہے اور وہ صرف حضرت ابوبکرصدیق ؓ اور حضرت زید بن حارثہ ؓ ہیں۔ حضرت علی ؓ اس وقت نابالغ تھے اور سیدہ خدیجہ ؓ خاتون تھیں۔ واللہ اعلم۔
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3858