ہم سے سعید بن تلید رعینی نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم کو عبداللہ بن وہب نے خبر دی، کہا کہ مجھے جریر بن حازم نے خبر دی، انہیں ایوب سختیانی نے، انہیں محمد بن سیرین نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”ابراہیم علیہ السلام نے توریہ تین مرتبہ کے سوا اور کبھی نہیں کیا۔“[صحيح البخاري/كِتَاب أَحَادِيثِ الْأَنْبِيَاءِ/حدیث: 3357]
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3357
حدیث حاشیہ: توریہ کا مطلب یہ ہے کہ واقعہ کچھ اور ہو لیکن کوئی شخص کسی خاص مصلحت کی وجہ سے اسے دو معانی والے الفاظ کے ساتھ اس انداز میں بیان کرے کہ سننے والا اصل واقعہ کو نہ سمجھ سکے بلکہ اس کا ذہن خلاف واقعہ چیز کی طرف منتقل ہوجائے۔ شریعت نے بعض مخصوص حالات میں اس کی اجازت دی ہے۔
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 3357