سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجثمہ سے منع فرمایا ہے۔ امام دارمی رحمہ اللہ نے کہا: مجثمہ مصبورہ کو کہتے ہیں یعنی بندھے ہوئے جانور کو تیر یا گولی یا پتھر سے مارنا۔ [سنن دارمي/من كتاب الاضاحي/حدیث: 2014]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2018] » اس حدیث کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 5515] ، [مسلم 1957] ، [أبوداؤد 3719] ، [ترمذي 1825] ، [نسائي 4460] ، [أبويعلی 2497] ، [ابن حبان 5608]
ام المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ کچھ لوگوں نے کہا: یا رسول اللہ! ہمارے پاس کچھ لوگ گوشت لے کر آتے ہیں، ہم نہیں جانتے کہ اس پر (ذبح کرتے وقت) الله کا نام لیا تھا یا نہیں، فرمایا: ”تم الله کا نام لو (بسم اللہ) کہو اور کھا لو“، اور یہ زمانہ جاہلیت سے قریب کا واقعہ تھا۔ [سنن دارمي/من كتاب الاضاحي/حدیث: 2015]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2019] » اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 2057، 5507] ، [أبوداؤد 2829] ، [نسائي 4448] ، [ابن ماجه 3174] ، [أبويعلی 4447]
سیدنا رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک اونٹ بھڑک کر بھاگ گیا اور اس وقت لوگوں کے پاس چند گھوڑے تھے، چنانچہ ایک صحابی نے اس اونٹ پر تیر چلا کر اسے (بھاگنے سے) روک دیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ان چوپایوں (جانوروں) میں بھی جنگلی جانوروں کی طرح سرکشی ہوتی ہے، لہٰذا ان جانوروں میں سے کوئی تمہیں عاجز کر دے تو تم اس کے ساتھ ایسا ہی کرو۔“[سنن دارمي/من كتاب الاضاحي/حدیث: 2016]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2020] » اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 2488] ، [مسلم 1968] ، [أبوداؤد 2921] ، [ترمذي 1492] ، [نسائي 4308] ، [ابن ماجه 3183] ، [ابن حبان 5886] ، [الحميدي 414]
16. باب مَنْ قَتَلَ شَيْئاً مِنَ الدَّوَابِّ عَبَثاً:
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص ایک چڑیا کو ناحق مارے تو قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اس سے اس بارے میں پرسش کرے گا“، عرض کیا گیا: اس کا حق کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”حق یہ ہے کہ تم اس کو ذبح کرو پھر اس کو کھاؤ۔“[سنن دارمي/من كتاب الاضاحي/حدیث: 2017]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده جيد، [مكتبه الشامله نمبر: 2021] » اس روایت کی سند جید ہے۔ دیکھئے: [نسائي 4354] ، [مسند الحميدي 598]
17. باب فِي: «ذَكَاةُ الْجَنِينِ ذَكَاةُ أُمِّهِ» :
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پیٹ کے بچے کا ذبح کرنا وہی ہے جو اس کی ماں کا ذبح کرنا ہے“، امام دارمی رحمہ اللہ سے پوچھا گیا: کیا وہ بھی کھایا جا سکتا ہے؟ فرمایا: ”ہاں۔“[سنن دارمي/من كتاب الاضاحي/حدیث: 2018]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «، [مكتبه الشامله نمبر: 2022] » اس روایت کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 2828] ، [أبويعلی 1808] ، [مجمع الزوائد 6124، وله شاهد عند أبى يعلی 992] ، [ابن حبان 5889] ، [موارد الظمآن 1077]
سیدنا ابوثعلبہ خشنی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر دانت (کیلے) والے درندے کے کھانے سے منع فرمایا ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب الاضاحي/حدیث: 2019]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده قوي، [مكتبه الشامله نمبر: 2023] » اس روایت کی سند قوی اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 5530] ، [مسلم 1932] ، [أبوداؤد 3802] ، [ترمذي 1477] ، [نسائي 4336] ، [ابن ماجه 3232] ، [ابن حبان 5279] ، [مسند الحميدي 899] ، [طبراني 208/22] ، [بيهقي معرفة السنن والآثار 19198]
سیدنا ابوثعلبہ خشنی رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (شکار) اُچکن والے جانور، اور جانور کو باندھ کر مارنے سے، اور لوٹ مار سے، اور دانت والے درندے کے کھانے سے منع فرمایا ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب الاضاحي/حدیث: 2020]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 2024] » اس حدیث کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [طبراني 209/22] ، [بيهقي 334/9] ۔ ابواویس کا نام اس سند میں عبداللہ بن عبداللہ بن اویس ہے۔
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر دانت والے درندے اور ہر پنجے (سے شکار کرنے) والے درندے کا گوشت کھانے سے منع فرمایا (یعنی جو پنجے سے شکار کرے جیسے باز، شکرہ، بحری گدھ وغیرہ اور اس میں چیل و گدھ بھی شامل ہیں)۔ [سنن دارمي/من كتاب الاضاحي/حدیث: 2021]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2025] » اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 1934] ، [أبوداؤد 3803] ، [نسائي 4359] ، [أبويعلی 2414] ، [ابن حبان 5280]
19. باب النَّهْيِ عَنْ لُبْسِ جُلُودِ السِّبَاعِ:
19. درندوں کی کھال اوڑھنے (استعمال کرنے) کی ممانعت کا بیان
ابوملیح نے اپنے والد سے، انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح روایت کیا۔ [سنن دارمي/من كتاب الاضاحي/حدیث: 2023]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2027] » اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 4132، وغيره من المراجع المذكورة آنفا]