1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل
حدیث نمبر: 843
أَخْبَرَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا يُونُسُ، عَنْ الْحَسَنِ فِي الْمُسْتَحَاضَةِ، قَالَ: "يَغْشَاهَا زَوْجُهَا".
یونس سے مروی ہے، امام حسن رحمہ اللہ نے مستحاضہ کے بارے میں فرمایا: اس کا شوہر جماع کر سکتا ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب الطهارة/حدیث: 843]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 847] »
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مصنف عبدالرزاق 1186]

حدیث نمبر: 844
أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُسْلِمٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، قَالَ فِي الْمُسْتَحَاضَةِ: "يَغْشَاهَا زَوْجُهَا وَإِنْ قَطَرَ الدَّمُ عَلَى الْحَصِيرِ".
عبداللہ بن مسلمہ سے مروی ہے، سعید بن جبیر رحمہ اللہ نے مستحاضہ کے بارے میں فرمایا: اس کا شوہر اس سے جماع کر سکتا ہے، چاہے خون چٹائی پر ہی کیوں نہ آ جائے۔ [سنن دارمي/من كتاب الطهارة/حدیث: 844]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف لضعف عبد الله بن مسلم، [مكتبه الشامله نمبر: 848] »
اس قول کی نسبت صحیح نہیں۔ دیکھئے رقم (841، 846)۔

حدیث نمبر: 845
أَخْبَرَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ حُمَيْدٍ، قَالَ: قِيلَ لِبَكْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، إِنَّ الْحَجَّاجَ بْنَ يُوسُفَ، يَقُولُ: "إِنَّ الْمُسْتَحَاضَةَ لَا يَغْشَاهَا زَوْجُهَا"، قَالَ بَكْرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْمُزَنِيُّ:"الصَّلَاةُ أَعْظَمُ حُرْمَةً يَغْشَاهَا زَوْجُهَا".
حمید سے مروی ہے، بکر بن عبداللہ سے کہا گیا کہ حجاج بن یوسف کہتے ہیں کہ مستحاضہ عورت سے اس کا شوہر جماع نہیں کر سکتا ہے، بکر بن عبدالله المزنی نے فرمایا: نماز اس سے زیادہ حرمت والی ہے، شوہر جماع کر سکتا ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب الطهارة/حدیث: 845]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده منقطع، [مكتبه الشامله نمبر: 849] »
اس روایت کی سند میں انقطاع ہے۔ نسبت صحیح نہیں لیکن معنی صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 279/4]

حدیث نمبر: 846
حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ الْحَسَنِ، قَالَ: "يَأْتِيهَا زَوْجُهَا".
حمید سے مروی ہے، امام حسن رحمہ اللہ نے فرمایا: شوہر جماع کر سکتا ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب الطهارة/حدیث: 846]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 850] »
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ اور رقم (843) میں گذر چکی ہے۔

حدیث نمبر: 847
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، عَنْ خَالِدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ، عَنْ عَطَاءٍ، قَالَ فِي الْمُسْتَحَاضَةِ: "يُجَامِعُهَا زَوْجُهَا، تَدَعُ الصَّلَاةَ أَيَّامَ حَيْضِهَا، فَإِذَا حَلَّتْ لَهَا الصَّلَاةُ، فَلْيَطَأْهَا".
عطاء نے مستحاضہ کے بارے میں فرمایا: اس کا شوہر جماع کر سکتا ہے، وہ ایام حیض میں نماز ترک کر دے گی، جب نماز اس کے لئے جائز ہو گی، جماع بھی جائز ہو گا۔ [سنن دارمي/من كتاب الطهارة/حدیث: 847]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف خالد بن عبد الله متأخر السماع من عطاء، [مكتبه الشامله نمبر: 851] »
اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ دیکھئے: [مصنف ابن أبى شيبه 279/4] و رقم (836)۔ لیکن معنی صحیح ہے۔

حدیث نمبر: 848
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ زُرْعَةَ الْخَارِفِيُّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَالِمٍ، عَنْ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: "الْمُسْتَحَاضَةُ يُجَامِعُهَا زَوْجُهَا".
امام شعبی رحمہ اللہ سے مروی ہے، سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: مستحاضہ سے اس کا شوہر جماع کر سکتا ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب الطهارة/حدیث: 848]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف محمد بن سالم هو: الهمداني وهو ضعيف وعمر بن زرعة الخارفي قال البخاري في الكبير 157/ 6: " فيه نظر "، [مكتبه الشامله نمبر: 852] »
اس روایت کی سند بھی نسبت کے لحاظ سے ضعیف ہے، لیکن مطلب صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 279/4]

حدیث نمبر: 849
أَخْبَرَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، وَالْحَسَنِ، وَعَطَاءٍ، قَالُوا فِي الْمُسْتَحَاضَةِ: "تَغْتَسِلُ وَتُصَلِّي، وَتَصُومُ رَمَضَانَ، وَيَغْشَاهَا زَوْجُهَا".
قتادہ سے مروی ہے: سعید بن المسيب، حسن و عطاء نے مستحاضہ کے بارے میں فرمایا: غسل کر کے نماز پڑھے گی، رمضان کے روزے رکھے گی، اور اس کا شوہر اس سے جماع کر سکتا ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب الطهارة/حدیث: 849]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 853] »
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مصنف ابن أبى شيبه 279/4] ۔ نیز دیکھئے رقم (835)۔

87. باب مَنْ قَالَ لاَ يُجَامِعُ الْمُسْتَحَاضَةَ زَوْجُهَا:
87. مستحاضہ سے جماع کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 850
أَخْبَرَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ حَفْصٍ، عَنْ الْحَسَنِ، قَالَ: كَانَ يَقُولُ: الْمُسْتَحَاضَةُ لَا يَغْشَاهَا زَوْجُهَا، قَالَ أَبُو النُّعْمَانِ: قَالَ لِي يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ: "لَا أَعْلَمُ أَحَدًا قَالَ هَذَا عَنْ الْحَسَنِ".
حفص سے مروی ہے: امام حسن بصری رحمہ اللہ کہا کرتے تھے کہ مستحاضہ سے اس کا شوہر جماع نہیں کرے گا۔ ابوالنعمان نے کہا: یحییٰ بن سعید القطان نے مجھ سے کہا: میں نہیں جانتا کہ حسن سے کسی نے یہ قول روایت کیا ہو۔ [سنن دارمي/من كتاب الطهارة/حدیث: 850]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح ولكنه شاذ، [مكتبه الشامله نمبر: 854] »
اس روایت کی سند تو صحیح ہے لیکن شاذ ہے، اور پیچھے اس کے برعکس امام حسن بصری رحمہ اللہ کا قول گذر چکا ہے۔ دیکھئے اثر رقم (835، 843، 849)۔

حدیث نمبر: 851
أَخْبَرَنَا عَفَّانُ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، عَنْ خَالِدٍ، قَالَ: "كَانَ مُحَمَّدٌ يَكْرَهُ أَنْ يَغْشَى الرَّجُلُ امْرَأَتَهُ وَهِيَ مُسْتَحَاضَةٌ".
خالد (بن مہران) سے مروی ہے کہ امام محمد بن سیرین رحمہ اللہ مستحاضہ عورت سے جماع کو مکروہ سمجھتے تھے۔ [سنن دارمي/من كتاب الطهارة/حدیث: 851]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 855] »
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 278/4]

حدیث نمبر: 852
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: "الْمُسْتَحَاضَةُ لَا يَأْتِيهَا زَوْجُهَا، وَلَا تَصُومُ، وَلَا تَمَسُّ الْمُصْحَفَ".
امام ابراہیم نخعی رحمہ اللہ نے فرمایا: مستحاضہ سے اس کا شوہر جماع نہیں کرے گا، نہ وہ روزہ رکھے گی، نہ مصحف کو ہاتھ لگائے گی۔ [سنن دارمي/من كتاب الطهارة/حدیث: 852]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 856] »
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مصنف عبدالرزاق 1193] و [التمهيد 68/16]


Previous    14    15    16    17    18    19    20    21    22    Next