عطاء نے مستحاضہ کے بارے میں فرمایا: اس کا شوہر جماع کر سکتا ہے، وہ ایام حیض میں نماز ترک کر دے گی، جب نماز اس کے لئے جائز ہو گی، جماع بھی جائز ہو گا۔ [سنن دارمي/من كتاب الطهارة/حدیث: 847]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف خالد بن عبد الله متأخر السماع من عطاء، [مكتبه الشامله نمبر: 851] » اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ دیکھئے: [مصنف ابن أبى شيبه 279/4] و رقم (836)۔ لیکن معنی صحیح ہے۔