الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    


مختصر صحيح بخاري کل احادیث (2230)
حدیث نمبر سے تلاش:

مختصر صحيح بخاري
وضو کا بیان
1. کوئی نماز طہارت (وضو) کے بغیر قبول نہیں ہوتی۔
حدیث نمبر: 110
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص حدث کرے تو اس کی نماز قبول نہیں ہوتی یہاں تک کہ وہ وضو کر لے۔ حضرموت (شہر) کے ایک شخص نے پوچھا کہ اے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ! حدث کیا چیز ہے؟ انھوں نے جواب دیا بےآواز یا باآواز ریح خارج ہونا۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 110]
2. وضو کی فضیلت (کا بیان)۔
حدیث نمبر: 111
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ: میری امت کے لوگ قیامت کے دن بلائے جائیں گے، درانحآلیکہ وضو کے نشانات کے سبب ان کے بعض اعضاء مثلاً ہاتھ پاؤں وغیرہ وضو کرنے کے سبب چمک رہے ہوں گے۔ پس تم میں سے جو کوئی چمک و سفیدی بڑھانا چاہے تو بڑھا لے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 111]
3. (محض) شک سے وضو نہ کرے تاوقتیکہ (وضو ٹوٹنے کا) یقین نہ ہو جائے۔
حدیث نمبر: 112
سیدنا عبداللہ بن زید الانصاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ایک ایسے شخص کی حالت بیان کی گئی جس کو خیال بندھ جاتا ہے کہ نماز میں وہ کسی چیز (یعنی ہوا) کو (نکلتے ہوئے) محسوس کر رہا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ (نماز سے) لوٹے نہیں یا پھرے نہیں یہاں تک کہ (خروج ریح کی) آواز سن لے یا بو پائے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 112]
4. ہلکا وضو کرنا۔
حدیث نمبر: 113
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ایک رات میں اپنی خالہ ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا کے ہاں ٹھہرا۔ جب رات کا کچھ حصہ گزرا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بیدار ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک لٹکی ہوئی مشک سے ہلکا سا وضو کیا .... (پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تہجد کی نماز ادا فرمائی .... یہ حدیث متعدد ابواب میں ہے)۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 113]
5. وضو بہ کمال و تمام (اعضاء کا پورا دھونا)۔
حدیث نمبر: 114
سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عرفہ سے چلے یہاں تک کہ جب گھاٹی میں پہنچے تو اترے اور پیشاب کیا پھر وضو کیا، مگر وضو پورا نہیں کیا۔ تو میں نے کہا کہ یا رسول اللہ! نماز (کا وقت قریب آ گیا)۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نماز تمہارے آگے ہے (یعنی مزدلفہ میں پڑھیں گے)۔ پھر جب مزدلفہ آ گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اترے اور پورا وضو کیا پھر نماز کی اقامت کہی گئی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مغرب کی نماز پڑھی (پڑھائی) اس کے بعد ہر شخص نے اپنے اونٹ کو اپنے مقام پر بٹھا دیا پھر عشاء کی نماز کی اقامت کہی گئی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (نماز) پڑھی (پڑھائی) اور دونوں کے درمیان میں کوئی (نفل) نماز نہیں پڑھی۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 114]
6. منہ کا دونوں ہاتھوں سے دھونا صرف ایک چلو سے (بھی ثابت ہے)۔
حدیث نمبر: 115
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ انھوں نے وضو کیا، چنانچہ پانی کا ایک چلو لے کر اسی سے کلی کی اور ناک میں پانی ڈالا۔ پھر ایک چلو پانی لیا اور اسے اس طرح کیا یعنی دونوں ہاتھوں کو آپس میں ملایا اس لپ سے منہ دھویا، پھر ایک چلو پانی لیا اور اپنا داہنا ہاتھ دھویا، پھر ایک چلو پانی لیا اور اپنا بایاں ہاتھ دھویا، (کہنی تک)، پھر ایک چلو پانی لیا اور اپنے داہنے پاؤں پر ڈالا یہاں تک کہ اسے دھو ڈالا، پھر دوسرا چلو پانی کا لیا اور اس سے اپنے بائیں پیر کو دھویا، پھر (ابن عباس رضی اللہ عنہما نے) کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اسی طرح وضو کرتے دیکھا۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 115]
7. بیت الخلاء (جانے) کے وقت کیا کہے؟
حدیث نمبر: 116
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب بیت الخلاء میں داخل ہوتے تو کہتے اے اللہ میں خبیث جنوں اور جنیوں سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 116]
8. پاخانہ (جانے) کے وقت پانی رکھ دینا۔
حدیث نمبر: 117
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ (ایک مرتبہ) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بیت الخلاء میں داخل ہوئے تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے وضو کے لیے پانی رکھ دیا۔ (جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم وہاں سے نکلے تو) فرمایا: یہ پانی کس نے رکھا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بتلایا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے اللہ اسے دین کی سمجھ عنایت فرما۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 117]
9. پاخانہ پیشاب کرتے وقت قبلہ کی طرف منہ نہ کیا جائے۔
حدیث نمبر: 118
سیدنا ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ جب تم میں سے کوئی بیت الخلاء میں جائے تو قبلہ کی طرف منہ نہ کرے اور نہ اس کی طرف پشت کرے۔ بلکہ مشرق یا مغرب کی طرف منہ کرو۔ (ان ممالک میں جہاں قبلہ مغربی سمت پڑتا ہے، شمالاً جنوباً کیا جائے)۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 118]
10. جس شخص نے دو اینٹوں پر (بیٹھ کر) قضائے حاجت کی۔
حدیث نمبر: 119
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہا کرتے تھے کہ لوگ کہتے ہیں کہ جب تم اپنی قضائے حاجت کے لیے بیٹھو تو نہ قبلہ کی طرف منہ کرو اور نہ بیت المقدس کی طرف۔ مگر میں ایک دن اپنے گھر کی چھت پر چڑھا تو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو (قضائے) حاجت کے لیے دو اینٹوں پر بیٹھے ہوئے بیت المقدس کی جانب منہ کیے ہوئے دیکھا۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 119]

1    2    3    4    5    Next