-" أصبت السنة، قاله عمر لعقبة وقد مسح من الجمعة إلى الجمعة على خفيه وهو مسافر".
سیدنا عقبہ بن عامر جہنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: میں جمعہ کے روز شام سے مدینہ کی طرف نکلا، (وہاں پہنچ کر) میں سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے پاس گیا۔ انہوں نے کہا: تو نے اپنے پاؤں میں موزے کب پہنے تھے؟ میں نے کہا: جمعہ کے دن۔ انہوں نے کہا: کیا ان کو بعد میں اتارا بھی ہے؟ میں نے کہا: نہیں۔ انہوں نے فرمایا: تو نے سنت کی موافقت کی ہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/الطهارة والوضوء/حدیث: 411]
حدیث نمبر: 412
-" امسحوا على الخفاف (ثلاثة أيام). يعني في السفر".
سیدنا خزیمہ بن ثابت انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ: ”موزوں پر تین دنوں تک مسح کرو۔“ اگر ہم نے زیادہ (دنوں) کا مطالبہ کیا ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں مزید (دنوں) کی رخصت دے دیتے۔ [سلسله احاديث صحيحه/الطهارة والوضوء/حدیث: 412]
حدیث نمبر: 413
- (رخّص - صلى الله عليه وسلم - للمسافر ثلاثة أيّام ولياليهن، وللمُقيمِ يوماً وليلةً- إذا تطهَّر فلبسَ خُفّيْهِ- أنْ يمسحَ عليهما).
سیدنا عبدالرحمٰن بن ابوبکرہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مسافر کو تین دنوں اور راتوں تک اور مقیم کو ایک دن اور رات تک موزوں پر مسح کرنے کی رخصت دی، (لیکن شرط یہ ہے کہ) اس نے باوضو ہو کر موزے پہنے ہوں۔ [سلسله احاديث صحيحه/الطهارة والوضوء/حدیث: 413]
حدیث نمبر: 414
-" إذا أدخل أحدكم رجليه في خفيه وهما طاهرتان فليمسح عليهما ثلاث للمسافر ويوم وليلة للمقيم".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کوئی آدمی اپنے پاؤں میں موزے پہنے، اس حال میں کہ اس کے (پاؤں وضو کی وجہ سے) پاک ہوں، تو ان پر مسح کر لیا کرے، مسافر تین دنوں تک کر سکتا ہے اور مقیم ایک دن رات تک۔“[سلسله احاديث صحيحه/الطهارة والوضوء/حدیث: 414]
278. بیداری کے بعد وضو کرتے وقت تین دفعہ ناک جھاڑنا
حدیث نمبر: 415
- (إذا استيقظَ أحدُكم من منامِه، فتوضّأَ؛ فليستنثر ثلاثاً؛ فإنّ الشّيطانَ يبيتُ على خَيشُومِه).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی آدمی نیند سے بیدار ہو اور وضو کرے تو ناک تین دفعہ جھاڑے، کیونکہ شیطان اس کی ناک کی جڑ میں رات گزارتا ہے۔“[سلسله احاديث صحيحه/الطهارة والوضوء/حدیث: 415]
279. کان سر کا ہی حصہ ہیں
حدیث نمبر: 416
-" الأذنان من الرأس".
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دونوں کان سر میں سے ہیں۔“ یہ الفاظ سیدنا ابوامامہ، سیدنا ابوہریرہ، سیدنا عبداللہ بن عمرو، سیدنا عبداللہ بن عباس سیدہ عائشہ، سیدنا ابوموسیٰ، سیدنا انس، سیدہ سمرہ بن جندب اور سیدنا عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہم کی حدیث سے روایت کیے گئے ہیں۔ [سلسله احاديث صحيحه/الطهارة والوضوء/حدیث: 416]
280. رات کو باوضو سونے کی فضیلت
حدیث نمبر: 417
-" من بات طاهرا بات في شعاره ملك لا يستيقظ ساعة من الليل إلا قال الملك: اللهم اغفر لعبدك فلانا، فإنه بات طاهرا".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو آدمی باوضو رات گزارتا ہے، ایک فرشتہ اس کے تختانی لباس میں رات گزارتا ہے، جب بھی وہ بندہ رات کی کسی گھڑی میں بیدار ہوتا ہے تو وہ فرشتہ کہتا ہے: اے اللہ! اپنے فلاں بندے کو بخش دے، کیونکہ اس نے باوضو حالت میں رات گزاری۔“[سلسله احاديث صحيحه/الطهارة والوضوء/حدیث: 417]
281. وضو کے بعد تولیہ استعمال کرنا
حدیث نمبر: 418
-" كان له خرقة يتنشف بها بعد الوضوء".
سیدنا عروہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کپڑے کا ایک ٹکڑا تھا، جس سے وضو کے بعد (اعضاء) خشک کرتے تھے۔ [سلسله احاديث صحيحه/الطهارة والوضوء/حدیث: 418]
282. غسل اور وضو کے لیے پانی کی مقدار
حدیث نمبر: 419
-" الغسل صاع، والوضوء مد".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”غسل ایک صاع سے اور وضو ایک مدّ سے ہو سکتا ہے۔“[سلسله احاديث صحيحه/الطهارة والوضوء/حدیث: 419]
حدیث نمبر: 420
-" يجزئ من الوضوء مد، ومن الغسل صاع".
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وضو کے لیے پانی کا ایک مدّ اور غسل کے لیے ایک صاع کافی ہے۔“ یہ حدیث سیدنا عقیل بن ابوطالب، سیدنا جابر بن عبداللہ، سیدنا انس بن مالک اور سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہم سے مروی ہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/الطهارة والوضوء/حدیث: 420]