156. بَابُ: اسْتِلاَمِ الرُّكْنَيْنِ فِي كُلِّ طَوَافٍ
156. باب: رکن یمانی اور حجر اسود کو طواف کے ہر پھیرے میں چھونے کا بیان۔
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم طواف کے ہر پھیرے میں رکن یمانی اور حجر اسود کا استلام تھے۔ [سنن نسائي/كتاب مناسك الحج/حدیث: 2950]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «سنن ابی داود/المناسک 48 (1876)، (تحفة الأشراف: 7761) (حسن)»
قال الشيخ الألباني: حسن
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم طواف میں صرف حجر اسود اور رکن یمانی کا استلام کرتے تھے۔ [سنن نسائي/كتاب مناسك الحج/حدیث: 2951]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «صحیح مسلم/الحج 40 (1267)، (تحفة الأشراف: 7880)، مسند احمد (2/86، 114، 115) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
157. بَابُ: مَسْحِ الرُّكْنَيْنِ الْيَمَانِيَيْنِ
157. باب: طواف میں رکن یمانی اور حجر اسود پر ہاتھ پھیرنے کا بیان۔
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ:" لَمْ أَرَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمْسَحُ مِنَ الْبَيْتِ إِلَّا الرُّكْنَيْنِ الْيَمَانِيَيْنِ".
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دونوں یمانی رکنوں ۱؎ کے علاوہ کسی اور چیز پر ہاتھ پھیرتے نہیں دیکھا۔ [سنن نسائي/كتاب مناسك الحج/حدیث: 2952]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «صحیح البخاری/الحج 59 (609)، صحیح مسلم/الحج 40 (1267)، سنن ابی داود/المناسک 48 (1874)، (تحفة الأشراف: 6906)، مسند احمد (2/89، 120) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
158. بَابُ: تَرْكِ اسْتِلاَمِ الرُّكْنَيْنِ الآخَرَيْنِ
158. باب: طواف میں دوسرے دونوں رکنوں کے نہ چھونے کا بیان۔
عبید بن جریج کہتے ہیں کہ میں نے ابن عمر رضی اللہ عنہما سے کہا: میں نے آپ کو کعبہ کے چاروں ارکان میں سے صرف انہیں دونوں یمانی (رکن یمانی اور حجر اسود) کا استلام کرتے دیکھا، انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ان دونوں رکنوں کے علاوہ کسی اور رکن کا استلام کرتے نہیں دیکھا، یہ حدیث مختصر ہے۔ [سنن نسائي/كتاب مناسك الحج/حدیث: 2953]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «انظر الأرقام 117، 2761 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیت اللہ کے ارکان میں سے کسی کا استلام نہیں کرتے تھے سوائے حجر اسود اور اس رکن کے جو جمحی لوگوں کے گھروں کی طرف حجر اسود سے قریب ہے۔ [سنن نسائي/كتاب مناسك الحج/حدیث: 2954]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «صحیح مسلم/الحج 40 (1267)، سنن ابن ماجہ/المناسک 27 (2946)، (تحفة الأشراف: 6988) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ جب سے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو رکن یمانی اور حجر اسود کا استلام کرتے دیکھا، میں نے ان دونوں رکنوں کا استلام نہیں چھوڑا، نہ سختی میں اور نہ آسانی میں۔ [سنن نسائي/كتاب مناسك الحج/حدیث: 2955]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «صحیح البخاری/الحج 57 (1606)، صحیح مسلم/الحج40 (1268)، (تحفة الأشراف: 8152)، مسند احمد (2/40)، سنن الدارمی/المناسک 25 (1880) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ جب سے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو حجر اسود کا استلام کرتے دیکھا، آسانی اور پریشانی کسی حال میں بھی اس کا استلام نہیں چھوڑا۔ [سنن نسائي/كتاب مناسك الحج/حدیث: 2956]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 7596)، مسند احمد (2/33، 40، 59) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
159. بَابُ: اسْتِلاَمِ الرُّكْنِ بِالْمِحْجَنِ
159. باب: خم دار ڈنڈے سے حجر اسود کو چھونے کا بیان۔
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع میں اونٹ پر سوار ہو کر طواف کیا، آپ ایک خمدار چھڑی سے حجر اسود کا استلام کر رہے تھے۔ [سنن نسائي/كتاب مناسك الحج/حدیث: 2957]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «انظر حدیث رقم: 714 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
160. بَابُ: الإِشَارَةِ إِلَى الرُّكْنِ
160. باب: حجر اسود کی طرف اشارہ کرنے کا بیان۔
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی سواری پر خانہ کعبہ کا طواف کر رہے تھے جب آپ کے سامنے پہنچے تو آپ نے اس کی طرف اشارہ کیا۔ [سنن نسائي/كتاب مناسك الحج/حدیث: 2958]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «صحیح البخاری/الحج 61 (1612)، 62 (1613)، 74 (1632)، الطلاق 24 (5293)، سنن الترمذی/الحج 40 (865)، (تحفة الأشراف: 6050)، مسند احمد (1/264)، سنن الدارمی/المناسک 30 (1887) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
161. بَابُ: قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ {خُذُوا زِينَتَكُمْ عِنْدَ كُلِّ مَسْجِدٍ}
161. باب: اللہ تعالیٰ کا ارشاد: ”مسجد میں ہر حاضری کے وقت اپنا لباس پہن لیا کرو“۔
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ (ایام جاہلیت میں) عورت یہ شعر پڑھتے ہوئے خانہ کعبہ کا طواف ننگی ہو کر کرتی تھی۔ «اليوم يبدو بعضه أو كله وما بدا منه فلا أحله» ”آج کے دن جسم کا کل یا کچھ حصہ ظاہر ہو رہا ہے اور جو کچھ بھی ظاہر ہو رہا ہے میں اس کو مباح نہیں کر سکتی“ (کہ لوگ اسے دیکھیں یا ہاتھ لگائیں) عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: پھر یہ آیت اتری: «يا بني آدم خذوا زينتكم عند كل مسجد» ”اے بنی آدم! جس کسی بھی مسجد میں جاؤ اپنا لباس پہن لیا کرو“ (الأعراف: ۳۱)۔ [سنن نسائي/كتاب مناسك الحج/حدیث: 2959]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «صحیح مسلم/التفسیر 2 (3028)، (تحفة الأشراف: 5615) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح