1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


اللؤلؤ والمرجان
كتاب التفسير
کتاب: قرآن حکیم کی چند آیتوں کی تفسیر
979. باب في قوله تعالى أولئك الذين يدعون يبتغون إِلى ربهم الوسيلة
979. باب: اللہ تعالیٰ کے فرمان ﴿اولئک الذین یدعون یبتغون الی ربہم الوسیلۃ﴾ کا بیان
حدیث نمبر: 1903
1903 صحيح حديث ابْنِ مَسْعُودٍ (إِلَى رَبِّهِمُ الْوَسِيلَةَ) قَالَ: كَانَ نَاسٌ مِنَ الإِنْسِ يَعْبُدُونَ نَاسًا مِنَ الْجِنِّ، فَأَسْلَمَ الْجِنُّ، وَتَمَسَّكَ هؤُلاَءِ بِدِينِهِمْ
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے (آیت) الی ربھم الوسیلۃکاشان نزول یہ بیان فرمایا ہے کہ کچھ لوگ جنوں کی عبادت کرتے تھے، لیکن وہ جن بعد میں مسلمان ہو گئے اور یہ مشرک (کم بخت) ان ہی کی پرستش کرتے، جاہلی شریعت پر قائم رہے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب التفسير/حدیث: 1903]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 65 كتاب التفسير: 17 سورة بني إسرائيل: 7 باب قل ادعوا الذين زعمتم من دونه»

980. باب في سورة براءة والأنفال والحشر
980. باب: سورہ براء ۃ، سورہ انفال اور سورہ حشر کے بیان میں
حدیث نمبر: 1904
1904 صحيح حديث ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ سَعِيدٍ بْنِ جُبَيْرٍ، قَالَ: قُلْتُ لاِبْنِ عَبَّاسٍ، سُورَةُ التَّوْبَةِ قَالَ: التَّوْبَةُ هِيَ الْفَاضِحَةُ مَا زَالَتْ تَنْزِلُ (وَمِنْهُمْ، وَمِنْهُمْ)، حَتَّى ظَنُّوا أَنَّها لَمْ تُبْقِ أَحَدًا مِنْهُمْ إِلاَّ ذُكِرَ فِيهَا قَالَ: قُلْتُ: سُورَةُ الأَنْفَالِ قَالَ: نَزَلَتْ فِي بَدْر قَالَ: قُلْتُ، سُورَةُ الْحَشْرِ قَالَ: نَزَلَتْ فِي بَنِي النَّضِيرِ
سعید بن جبیر صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان کیا کہ میں نے حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے سورۃ التوبہ کے متعلق پوچھا تو انہوں نے کہا یہ سورۂ توبہ کی ہے یا فضیحت کرنے والی ہے، اس سورت میں برابر یہی اترتا رہا بعضے لوگ ایسے ہیں اور بعض لوگ ایسے ہیں یہاں تک کہ لوگوں کو گمان ہوا یہ سورت کسی کا ذکر باقی نہیں چھوڑے گی بلکہ سب کے بھید کھول دے گی۔ حضرت سعید نے بیان کیا کہ میں نے سورۃ الانفال کے متعلق پوچھا تو فرمایا کہ یہ جنگ بدر کے بارے میں نازل ہوئی تھی۔ بیان کیا کہ میں نے سورۃ الحشر کے متعلق پوچھا تو فرمایا کہ قبیلہ بنو نضیر کے یہود کے بارے میں نازل ہوئی تھی۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب التفسير/حدیث: 1904]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 65 كتاب التفسير: 59 سورة الحشر: 1 باب حدثنا محمد بن عبد الرحيم»

981. باب في نزول تحريم الخمر
981. باب: شراب کی حرمت نازل ہونے کا بیان
حدیث نمبر: 1905
1905 صحيح حديث عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: خَطَبَ عُمَرُ عَلَى مِنْبَرِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: إِنَّهُ قَدْ نَزَلَ تَحْرِيمُ الْخَمْرِ وَهِيَ مِنْ خَمْسَةِ أَشْيَاءَ: الْعِنَبِ وَالتَّمْرِ وَالْحِنْطَةِ وَالشَّعِيرِ وَالْعَسَلِ وَالْخَمْرُ مَا خَامَرَ الْعَقْلَ وَثَلاَثٌ، وَدِدْتُ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يُفَارِقْنَا حَتَّى يَعْهَدَ إِلَيْنَا عَهْدًا: الْجَدُّ وَالْكَلاَلَةُ وَأَبْوَابٌ مِنْ أَبْوَابِ الرِّبَا
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہمانے بیان کیا کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منبر پر خطبہ دیتے ہوئے کہا جب شراب کی حرمت کا حکم ہوا تو وہ پانچ چیزوں سے بنتی تھی۔ انگور سے، کھجور سے، گیہوں سے، جو اور شہد سے اور خمر (شراب) وہ ہے جو عقل کو مخمور کر دے اور تین مسائل ایسے ہیں کہ میری تمنا تھی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہم سے جدا ہونے سے پہلے ہمیں ان کا حکم بتا جاتے، دادا کا مسئلہ، کلالہ کا مسئلہ اور سود کے چند مسائل۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب التفسير/حدیث: 1905]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 74 كتاب الأشربة: 5 باب ما جاء في أن الخمر ما خامر العقل من الشراب»

982. باب في قوله تعالى هذان خصمان اختصموا في ربهم
982. باب: فرمان الٰہی: ﴿ہذان خصمان اختصموا فی ربہم﴾ کی تفسیر
حدیث نمبر: 1906
1906 صحيح حديث أَبِي ذَرٍّ عَنْ قَيْسٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا ذَرٍّ يُقْسِمُ قَسَمًا، إِنَّ هذِهِ الآيَةَ (هذَانِ خَصْمَانِ اخْتَصَمُوا فِي رَبِّهِمْ) نَزَلَتْ فِي الَّذِينَ بَرَزُوا يَوْمَ بَدْرٍ: حَمْزَةَ، وَعَلِيٍّ، وَعُبَيْدَةَ بْنِ الْحَارِث، وَعُتْبَةَ وَشَيْبَةَ ابْنَيْ رَبِيعَةَ، وَالْوَلِيدِ بْنِ عُتْبَةَ
قیس نے بیان کیا کہ میں نے حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ قسمیہ کہتے تھے کہ یہ آیت ﴿ھٰذَانِ خَصْمٰنِ اخْتَصَمُوْا فِیْ رَبِّھِمْ﴾ (الحج:۱۹) ان لوگوں کے بارے میں اتری جو بدر کی لڑائی میں مقابلے کے لیے نکلے تھے یعنی حمزہ، علی اور عبیدہ بن حارث رضی اللہ عنہ سلمانوں کی طرف سے اور عتبہ، شیبہ جو ربیعہ کے بیٹے تھے اور ولید بن عتبہ کافروں کی طرف سے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب التفسير/حدیث: 1906]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 64 كتاب المغازي: 8 باب قتل أبي جهل»


Previous    1    2