1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


اللؤلؤ والمرجان
كتاب التفسير
کتاب: قرآن حکیم کی چند آیتوں کی تفسیر
982. باب في قوله تعالى هذان خصمان اختصموا في ربهم
982. باب: فرمان الٰہی: ﴿ہذان خصمان اختصموا فی ربہم﴾ کی تفسیر
حدیث نمبر: 1906
1906 صحيح حديث أَبِي ذَرٍّ عَنْ قَيْسٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا ذَرٍّ يُقْسِمُ قَسَمًا، إِنَّ هذِهِ الآيَةَ (هذَانِ خَصْمَانِ اخْتَصَمُوا فِي رَبِّهِمْ) نَزَلَتْ فِي الَّذِينَ بَرَزُوا يَوْمَ بَدْرٍ: حَمْزَةَ، وَعَلِيٍّ، وَعُبَيْدَةَ بْنِ الْحَارِث، وَعُتْبَةَ وَشَيْبَةَ ابْنَيْ رَبِيعَةَ، وَالْوَلِيدِ بْنِ عُتْبَةَ
قیس نے بیان کیا کہ میں نے حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ قسمیہ کہتے تھے کہ یہ آیت ﴿ھٰذَانِ خَصْمٰنِ اخْتَصَمُوْا فِیْ رَبِّھِمْ﴾ (الحج:۱۹) ان لوگوں کے بارے میں اتری جو بدر کی لڑائی میں مقابلے کے لیے نکلے تھے یعنی حمزہ، علی اور عبیدہ بن حارث رضی اللہ عنہ سلمانوں کی طرف سے اور عتبہ، شیبہ جو ربیعہ کے بیٹے تھے اور ولید بن عتبہ کافروں کی طرف سے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب التفسير/حدیث: 1906]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 64 كتاب المغازي: 8 باب قتل أبي جهل»