ابو سلمہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان کیا کہ ان کے اور بعض دوسرے لوگوں کے درمیان زمین کا جھگڑا تھا۔ اس کا ذکر انھوں نے عائشہ رضی اللہ عنہاسے کیا تو انھوں نے بتایا ابو سلمہ! زمین سے پرہیز کر کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر کسی شخص نے ایک بالشت بھر زمین بھی کسی دوسرے کی ظلم سے لے لی تو سات زمینوں کا طوق قیامت کے دن اس کی گردن میں ڈالا جائے گا۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب المساقاة/حدیث: 1039]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 46 كتاب المظالم: 13 باب أثم من ظلم شيئًا من الأرض»
528. باب قدر الطريق إِذا اختلفوا فيه
528. باب: جب راستہ میں اختلاف ہو تو کتنا راستہ رکھنا چاہیے
حدیث نمبر: 1040
1040 صحيح حديث أَبِي هُرَيْرَةَ رضي الله عنه، قَالَ: قَضَى النَّبِيُّ، إِذَا تَشَاجَرُوا فِي الطَّرِيقِ، بِسَبْعَةِ أَذْرُعٍ
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فیصلہ کیا تھا جب راستے کی زمین کے بارے میں جھگڑا ہو تو سات ہاتھ راستہ چھوڑ دینا چاہیے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب المساقاة/حدیث: 1040]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 46 كتاب المظالم: 29 باب إذا اختلفوا في الطريق الميتاء»