حسین معلم نے کہا: یحییٰ بن ابی کثیر نے ہمیں انھی دونوں سندوں سے حدیث بیان کی، مگر انھوں نے کہا: "تازہ کھجور اور رنگ بدلتی کھجور خشک کھجور اور کشمش کی (نبیذنہ بنا ؤ) "
امام صاحب ایک اور استاد سے یحییٰ بن ابی کثیر کی دونوں سندوں سے ان الفاظ میں روایت بیان کرتے ہیں، ”رطب اور زھو، تمر اور زبیب۔“
۔ ابان عطار نے کہا: ہمیں یحییٰ بن ابی کثیر نے حدیث بیان کی کہا: مجھے عبد اللہ بن ابی قتادہ رضی اللہ عنہ نے اپنے والد سے حدیث بیان کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (نبیذبنا نے کے لیے) خشک بدلتی اور تازہ کھجوروں کو اور رنگ بدلتی اور تازہ کھجوروں کو ملا نے سے منع کیا اور فرمایا: "ہر جنس کی الگ الگ نبیذ بناؤ۔
عبداللہ بن ابی قتادہ اپنے باپ سے بیان کرتے ہیں کہ نبی اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (نبیذ بنانے کے لیے) تمر اور بسر کے ملانے سے، زبیب اور تمر کے ملانے سے، زھو اور رطب ملانے سے منع فرمایا اور آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر ایک سے الگ الگ نبیذ بناؤ۔“
وکیع نے عکرمہ بن عمار سے انھوں نے ابو کثیر حنفی سے انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کشمش اور کھجوروں کچی اور خشک کھجوروں (کو ملا کر نبیذ بنا نے) سے منع کیا اور فرمایا: " ان دونوں میں سے ہر ایک کی الگ الگ نبیذ بنا ئی جا ئے۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے زبیب اور تمر، بسر اور تمر (کے ملانے) سے منع فرمایا اور فرمایا: ”ان ہر دو سے الگ الگ نبیذ بنایا جائے۔“
ہا شم بن قاسم نے کہا: ہمیں عکرمہ بن عمار نے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں یزید بن عبد الرحمٰن بن اذینہ نے اور وہ ابو کثیر عنبری ہیں۔حدیث بیان کی کہا: مجھے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کی کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اسی کے مانند۔
امام صاحب یہی روایت ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں۔
علی بن مسہر نے ہمیں شیبانی سے حدیث بیان کی، انھوں نے حبیب سے انھوں نے سعید بن جبیر سے انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (نبیذ بنا نے کے لیے) خشک کھجوروں اور کشمش کو باہم ملا نے اور کچی اور خشک کھجوروں کو باہم ملا نے سے منع فرما یا اور آپ نے اہل جرش کی طرف لکھا اور اس بات سے منع کیا کہ وہ خشک کھجوروں اورکشمش کو ملا کر مشروب بنائیں۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے (نبیذ بنانے کے لیے) تمر اور زبیب دونوں کو ملانے سے، بسر اور تمر دونوں کے ملانے سے منع فرمایا، اہل جرش کو لکھا کہ وہ تمر اور زبیب کو نہ ملائیں۔
عبد الرزاق نے کہا: ہمیں ابن جریج نے خبردی کہا: مجھے موسیٰ بن عقبہ نے بتا یا انھوں نے نافع سے انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہ وہ کہاکرتے تھے: کچی اور تازہ کھجوروں کو ملا کر اور خشک کھجوروں اور کشمش کو ملا کر نبیذ بنا نے سے منع کر دیا گیا۔
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے تھے، ان سے منع کیا گیا ہے، کہ بسر اور رطب دونوں کو ملا کر، تمر اور زبیب دونوں کو ملا کر نبیذ تیار کیا جائے۔
روح نے کہا: ہمیں ابن جریج نے حدیث بیان کی، کہا: مجھے موسیٰ بن عقبہ نے نا فع سے خبر دی انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: کچی اور تازہ کھجوروں کو اور (اسی طرح) خشک کھجوروں اور کشمش کو ملا کر نبیذ بنانے سے منع کیا گیا ہے۔
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں، بسر اور تمر دونوں کے نبیذ سے، تمر اور زبیب دونوں کے نبیذ سے منع کیا گیا ہے۔
لیث نے ابن شہاب سے، انھوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے ان کو بتایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کدو (کے بنے ہوئے) اور روغن زفت ملے ہوئے برتنوں میں نبیذ بنانے سے منع فرمایا۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تونبہ اور تارکول ملے برتن میں نبیذ بنانے سے منع فرمایا۔